Tafseer-e-Baghwi - Maryam : 5
وَ اِنِّیْ خِفْتُ الْمَوَالِیَ مِنْ وَّرَآءِیْ وَ كَانَتِ امْرَاَتِیْ عَاقِرًا فَهَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ وَلِیًّاۙ
وَاِنِّىْ : اور البتہ میں خِفْتُ : ڈرتا ہوں الْمَوَالِيَ : اپنے رشتے دار مِنْ وَّرَآءِيْ : اپنے بعد وَكَانَتِ : اور ہے امْرَاَتِيْ : میری بیوی عَاقِرًا : بانجھ فَهَبْ لِيْ : تو مجھے عطا کر مِنْ لَّدُنْكَ : اپنے پاس سے وَلِيًّا : ایک وارث
اور میں اپنے بعد اپنے بھائی بندوں سے ڈرتا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے تو مجھے اپنے پاس سے ایک وارث عطا فرما
5۔ وانی خفت الموالی، ، موالی چچا کے بیٹوں کو کہتے ہیں یا وہ لوگ جو میرے بعد میری امت کے درستگی کے متولی ہوں گے مجاہد کا بیان ہے کہ اس سے مراد عصبات ہیں۔ ابوصالح کہتے ہیں کہ اس سے مراد کلالہ ہے ۔ کلبی کا قول ہے کہ اس سے مراد ورثہ ہیں۔ ، من وراء ی، میری موت کے بعد۔ ابن کثیر نے ، من وراء ی ، یاء کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے اور دوسرے قراء نے سکون کیساتھ پڑھا ہے ۔ وکانت امرتی عاقرا، جو بچے نہ جنتی ہو۔ فھب لی من لدنک، ، اپنی طرف سے مجھے عطا کیجئے ۔ ولیا، ،
Top