Tafseer-e-Baghwi - Maryam : 67
اَوَ لَا یَذْكُرُ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ قَبْلُ وَ لَمْ یَكُ شَیْئًا
اَوَ : کیا لَا يَذْكُرُ : یاد نہیں کرتا الْاِنْسَانُ : انسان اَنَّا : بیشک ہم خَلَقْنٰهُ : ہم نے اسے پیدا کیا مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَلَمْ يَكُ : جبکہ وہ نہ تھا شَيْئًا : کچھ بھی
کیا (ایسا) انسان یاد نہیں کرتا کہ ہم نے اس کو پہلے بھی تو پیدا کیا تھا اور وہ کچھ بھی چیز نہ تھا ؟
67۔ اولایذکر، ، اس کو یاد کرو اور اس پر غور و فکر کرو۔ یذکرتخفیف کیساتھ ہے۔ الانسان، اس سے ابی بن خلف مراد ہے ، اناخلقناہ من قبل ولم یک شیئا، ، اس کا مطلب یہ ہے کہ تم اس پر غور و فکر نہیں کرتے کہ تم اس کے پیدا کرنے پر انکار کرتے ہو، جس نے ابتداء پیدا کیا کیا وہ دوبارہ زندہ کرنے پر قادر نہیں۔ پھر اپنے نفس کی قسم کھائی اور پھر ارشاد فرمایا۔
Top