Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 95
وَ لَنْ یَّتَمَنَّوْهُ اَبَدًۢا بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
وَلَنْ يَتَمَنَّوْهُ ۔ اَبَدًا : اور وہ ہرگز اس کی آرزو نہ کریں گے۔ کبھی بِمَا : بسبب جو قَدَّمَتْ : آگے بھیجا اَيْدِیْهِمْ : ان کے ہاتھوں نے وَاللہُ : اور اللہ عَلِیْمٌ : جاننے والا بِالظَّالِمِیْنَ : ظالموں کو
لیکن ان اعمال کی وجہ سے جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں یہ کبھی اس کی آرزو نہیں کریں گے۔ اور خدا ظالموں سے خوب واقف ہے
95۔ (آیت)” ولن یتمنوہ ابدا بما قدمت ایدیھم “ ان کا موت کی آرزو نہ کرنا بایں وجہ کہ انہیں اپنے دعوی میں جھوٹا ہونے کا علم تھا اور (آیت)” ما قدمت ایدیھم “ سے مراد ان کے وہ اعمال ہیں جو انہوں نے آگے بھیجے اور عمل کی نسبت ہاتھ کی طرف اس لیے کی گئی کیونکہ انسان کے اکثر قصور ہاتھ سے ہوتے ہیں ، پس اس کے اعمال کی نسبت ہاتھ کی طرف کی گئی ، اگرچہ ان اعمال میں ہاتھ کا کچھ بھی عمل دخل نہ ہو ۔ (آیت)” واللہ علیم بالظالمین “۔ ۔۔۔۔۔۔۔
Top