Tafseer-e-Baghwi - Al-Anbiyaa : 98
اِنَّكُمْ وَ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ حَصَبُ جَهَنَّمَ١ؕ اَنْتُمْ لَهَا وٰرِدُوْنَ
اِنَّكُمْ : بیشک تم وَمَا : اور جو تَعْبُدُوْنَ : تم پرستش کرتے ہو مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا حَصَبُ : ایندھن جَهَنَّمَ : جہنم اَنْتُمْ لَهَا : تم اس میں وٰرِدُوْنَ : داخل ہونے والے
(کافر اس روز) تم اور جن کی تم خدا کے سوا عبادت کرتے ہو دوزخ کا ایندھن ہونگے (اور) تم (سب) اس میں داخل ہو کر رہوگے
98۔ انکم، مشرکین کو خطاب ہے۔ وماتعبدون من دون اللہ، اس سے مراد بتوں کی پوجا کرنا ہے۔ حصب جھنم، اس کا ایندھن ہے۔ مجاہد اور قتادہ کا بیان ہے کہ اہل یمن کی لغت میں حصب جلائی جانے والی لکڑیوں کو کہاجاتا ہے۔ عکرمہ کا قول ہے کہ یہ حبشی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہے جلائی جانے والی لکڑیاں ۔ ضحاک کا قول ہے کہ ان کو آگ میں پھینکاجائے گا جیسا کہ لکڑیوں کو آگ میں پھینکاجاتا ہے۔ حصب اصل میں پھینکنے کو کہاجاتا ہے۔ جیسا کہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے۔ ارسلناعلیھم حاصبا، ہم نے ان پر ہوا کے ذریعے پتھر برسائے ۔ حضرت علی ابن ابی طالب نے اس کو پڑھا، حطب جھنم وانتم لھاواردون، وہ اس میں داخل ہوں گے۔
Top