Tafseer-e-Baghwi - Al-Hajj : 38
اِنَّ اللّٰهَ یُدٰفِعُ عَنِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُوْرٍ۠   ۧ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ يُدٰفِعُ : دور کرتا ہے عَنِ : سے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا كُلَّ : کسی خَوَّانٍ : دغاباز كَفُوْرٍ : ناشکرا
خدا تو مومنوں سے انکے دشمنوں کو ہٹاتارہتا ہے۔ بیشک خدا کسی خیانت کرنے والے اور کفران نعمت کرنے والے کو دوست نہیں رکھتا
38۔ ان یدافع عن الذین آمنوا۔ ابن کثیر اور اہل بصرہ نے یدفع، پڑھا ہے۔ اور دوسرے قراء نے ، یدافع، الف کے ساتھ پڑھا ہے۔ اس سے مراد بڑے بڑے مشرکین کو مومنین سے دور ہٹا دیں گے۔ ان اللہ لایحب کل خوان کفور۔ اللہ کی نعمت کی ناشکر کرنے والے کو کوئی پسند نہیں کرتا۔ یاخوان کہا جاتا ہے امانت الٰہیہ میں بڑی خیانت کرنے والا۔ کفور اللہ کی نعمتوں کا ناشکری کرنے والا۔ ابن عباس کی روایت ہے کہ ، خانو اللہ، سے مراد یہ ہے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا اور اس کی نعمت کوٹھکرانا۔ زجاج کا قول یہ ہے کہ جو شخص ذبح کے وقت اللہ کے سوادوسرے کا نام لیتا ہے اور دوسرے کے نام پر قربانی کرتا ہے اور بھینٹ چڑھاکربتوں کا تقرب حاصل کرتا ہے وہ خوان کفور ہے۔
Top