Siraj-ul-Bayan - An-Nisaa : 28
وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ عَنِ اللَّغْوِ : لغو (بیہودی باتوں) سے مُعْرِضُوْنَ : منہ پھیرنے والے
اور جو بےہودہ باتوں سے منہ موڑتے رہتے ہیں
3۔ والذین ھم عن اللغو معرضون۔ عطاء نے حضرت ابن عباس ؓ عنہماکاقول نقل کیا ہے کہ لغو سے مراد شرک ہے اور حسن کا قول ہے کہ لغو سے مراد گناہ اور نافرمانیاں ہیں ۔ زجاج کا قول ہے کہ لغو سے مراد ہر باطل اور لھوچیز ہے۔ خواہ اس کا تعلق قول سے ہو یافعل سے ۔ بعض نے کہا کہ اس سے مراد کفار کے ساتھ معارضہ کرنا ہے برابھلا کہنا کے ساتھ یا گالی گلوچ کے ساتھ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ، واذامروا باللغو مروکراما۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب وہ بری بات سنتے ہیں تو خود اس کے اندر گھس نہیں پڑھتے۔
Top