Tafseer-e-Baghwi - Al-Muminoon : 7
فَمَنِ ابْتَغٰى وَرَآءَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْعٰدُوْنَۚ
فَمَنِ : پس جو ابْتَغٰى : چاہے وَرَآءَ : سوا ذٰلِكَ : اس فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی هُمُ : وہ الْعٰدُوْنَ : حد سے بڑھنے والے
اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ (خدا کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والے ہیں
7۔ فمن ابتغی وراء ذالک۔ جس نے ان عورتوں کے علاوہ کوئی اور صورت تلاش کی۔ مثلا متعہ کی یا کسی اور چیز کی۔ فاء لئک ھم العادون، ظلم اور زیادتی میں تجاوز کرنے والے ہوں گے یا حلال و حرام میں تجاوز کرنے والے ہوں گے اور یہ آیت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ استمتاع بالید بھی حرام ہے۔ یہی اکثر علماء کا بیان ہے عطاء کا قول ہے کہ کچھ لوگوں کا حشر ایسی حالت میں ہوگا کہ ان کے ہاتھ حاملہ ہوں گے ابن جریج کا قول ہے کہ میں نے عطاء سے یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے کہا کہ مکروہ ہے۔ سعید بن جبیر کا قول ہے کہ کچھ لوگ اپنے آلات مردمی سے خود کھیلتے ہیں اللہ نے ان پر عذاب نازل فرمایا۔
Top