بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Baghwi - Al-Furqaan : 1
تَبٰرَكَ الَّذِیْ نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلٰى عَبْدِهٖ لِیَكُوْنَ لِلْعٰلَمِیْنَ نَذِیْرَاۙ
تَبٰرَكَ : بڑی برکت والا الَّذِيْ : وہ جو۔ جس نَزَّلَ الْفُرْقَانَ : نازل کیا فرق کرنیوالی کتاب (قرآن) عَلٰي عَبْدِهٖ : اپنے بندہ پر لِيَكُوْنَ : تاکہ وہ ہو لِلْعٰلَمِيْنَ : سارے جہانوں کے لیے نَذِيْرَۨا : ڈرانے والا
وہ (خدائے عزوجل) بہت ہی بابرکت ہے جس نے اپنے بندے پر قرآن نازل فرمایا تاکہ اہل عالم کو ہدایت کرے
تفسیر۔ 1۔ تبارک۔ باب تفاعل سے ماضی کا صیغہ ہے برکت س ہے اس کا معنی ہے کثرت خیر یعنی اس کی خیرکثیر ہے حضرت ابن عباس ؓ عنہماکاقول ہے کہ ہر خیر اس کی طرف سے آئی ہے اس کی دلیل حضرت حسن (رح) کا قول ہے کہ برکت اسی کی طرف سے آئی ہے۔ ضحاک نے اس کا ترجمہ کیا ہے بڑی عظمت والا ہے۔ الذی نزل الفرقان ، اس سے مراد قرآن ہے علی عبدہ ، اس سے مراد حضرت محمد ﷺ ہیں ، لیکون للعالمین نذیرا، ، عالمین سے مراد ہیں جنات اور انسان، بعض نے کہا کہ نذیر سے مراد قرآن ہے بعض نے کہا محمد ﷺ ہیں۔
Top