Tafseer-e-Baghwi - Al-Furqaan : 46
ثُمَّ قَبَضْنٰهُ اِلَیْنَا قَبْضًا یَّسِیْرًا
ثُمَّ : پھر قَبَضْنٰهُ : ہم نے سمیٹا اس کو اِلَيْنَا : اپنی طرف قَبْضًا : کھینچنا يَّسِيْرًا : آہستہ آہستہ
پھر ہم اس کو آہستہ آہستہ اپنی طرف سمیٹ لیتے ہیں
تفسیر۔ 46۔ ثم قبضناہ ، اس سے مراد سایہ ہے ، الیناقبضا یسیرا۔ سورج کے نکلنے کے ساتھ ساتھ وہ سایہ جاتا رہتا ہے قبض کہتے ہیں پھیلی ہوئی چیز کو سمیٹنا جمع کرنا۔ اس آیت کا معنی یہ ہے کہ سورج کے طلوع ہونے سے پہلے سایہ پوری زمین پر پھیلاہوتا ہے۔ جب سورج طلوع ہوتا ہے توہم تدریجا اس سایہ کو جمع کردیتے ہیں یہاں تک کہ وہ سایہ ختم ہوجاتا ہے۔
Top