بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Baghwi - Ash-Shu'araa : 1
طٰسٓمّٓ
طٰسٓمّٓ : طا۔ سین۔ میم
طسم
تفسیر۔ 1۔ طسم، حمزہ کسائی، ابوبکر ، طسم، اور طس، حم، یس، طائ، یائ، حاء کے کسرہ کے ساتھ پڑھتے ہیں ۔ اہل مدینہ نے فتحہ اور کسرہ کے درمیان پڑھا ہے۔ دوسرے قراء نے تفخیم کے ساتھ فتحہ پڑھا ہے۔ اور طسم ، میں طسین نون کو بھی ظاہر کرتے ہیں یہ قول ابوجعفر حمزہ کا ہے۔ اور دوسرے قراء نے نون کے بغیر پر ھا ہے۔ عکرمہ نیابن عباس ؓ عنہماکاقول نقل کیا ہے فرماتے ہیں طسم کی تفسیر میں علماء عاجز آگئے ہیں۔ علی بن طلحۃ والبی سے روایت ہے کہ وہابن عباس ؓ سے نقل کرتے ہیں یہ قسم ہے اللہ اور اللہ کے اسماء میں سے ایک اسم ہے قتادہ نے کہا کہ قرآن کے ناموں میں سے ایک نام طسم ہے۔ مجاہدکاقول ہے کہ یہ سورة کا نام ہے۔ محمد بن کعب قرظی کا قول ہے کہ اللہ نے قسم کھائی ہے اپنی قدرت ، نور اور اپنی بادشاہت کی گویا طسم میں طا سے طول، سین سے سنا اور میم سے ملک ۔
Top