Tafseer-e-Baghwi - Aal-i-Imraan : 22
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١٘ وَ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی الَّذِيْنَ : وہ جو کہ حَبِطَتْ : ضائع ہوگئے اَعْمَالُھُمْ : ان کے عمل فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَمَا : اور نہیں لَھُمْ : ان کا مِّنْ : کوئی نّٰصِرِيْنَ : مددگار
یہ ایسے لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں برباد ہیں اور ان کو کوئی مددگار نہیں (ہوگا)
22۔ (اولئک ۔۔۔۔۔ ناصرین، یہی وہ لوگ ہیں جن کے اعمال غارت ہوگئے دنیا میں اور آخرت میں ان کا کوئی حامی اور مددگار نہ ہوگا) دنیا میں اعمال کے باطل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ قبول نہیں کیے جائیں گے اور آخرت میں اس کا کوئی بدلہ نہیں دیا جائے گا ۔
Top