Tafseer-e-Baghwi - Al-Ahzaab : 15
وَ لَقَدْ كَانُوْا عَاهَدُوا اللّٰهَ مِنْ قَبْلُ لَا یُوَلُّوْنَ الْاَدْبَارَ١ؕ وَ كَانَ عَهْدُ اللّٰهِ مَسْئُوْلًا
وَلَقَدْ كَانُوْا عَاهَدُوا : حالانکہ وہ عہد کرچکے تھے اللّٰهَ : اللہ مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے لَا : نہ يُوَلُّوْنَ : پھیریں گے الْاَدْبَارَ ۭ : پیٹھ وَكَانَ : اور ہے عَهْدُ اللّٰهِ : اللہ کا وعدہ مَسْئُوْلًا : پوچھا جانے والا
حالانکہ پہلے خدا سے اقرار کرچکے تھے کہ پیٹھ نہیں پھیریں گے اور خدا سے (جو) اقرار (کیا جاتا ہے اس) کی ضرور پرسش ہوگی
15، ولقد کانواعا ھدوا اللہ من قبل، غزوہ خندق سے پہلے ۔ ، لایولون الا دبار، دشمن کو پیٹھ نہیں دکھائیں گے۔ یز یدبن رومان کا بیان ہے کہ جنگ احد کے دن بنی حارثہ نے ارادہ کیا کہ بنی سلمہ کو قتل کردیں گے لیکن جب ان کے حق میں آیت کا نزول ہواتو انہوں نے عہد کیا کہ آئندہ ایسی نہیں کریں گے ۔ قتادہ کا بیان ہے کہ کچھ لوگ غزوہ بدر سے غیر حاضر تھے لیکن جب انہوں نے اہل بدر کی خداداد عزت و برتری دیکھی تو کہنے لگے کہ آئندہ اگر اللہ نے ہم کسی لڑائی میں شریک ہونے کی توفیق دی تو ہم ضرور ضرور لڑیں گے انہی لوگوں کی طرف اللہ نے آیت مذکورہ میں اشارہ کیا ہے۔ لیۃ العقبہ میں بیعت کرنے والے صحابہ کی تعداد مقاتل اور کلبی کا بیان ہے کہ وہ ستر افراد تھے جنہوں نے آپ ﷺ کے ہاتھ پر لیلۃ العقبہ میں بیعت کی تھی ۔ ان ستر آدمیوں نے آپ ﷺ سے کہا کہ آپ ہمارے لیے اپنے رب کے بارے میں اور اپنے بارے میں کوئی شرط رکھیں جو آپ چاہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں اپنے رب سے تمہارے لیے یہ شرط (عہد ) لگاتاہوں کہ تم اس کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ اور تمہارا عہد میرے لیے یہ ہے کہ جس چیز سے میں تمہیں روکوں اس چیز سے تم اپنے آپ کو بھی روکو اور اپنے گھروالوں کو اور اپنی اولاد کو بھی روکو۔ وہ کہنے لگے جب ہم ایسا کرلیں گے تو پھر ہمارے لیے کیا ہوگا۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا دنیا میں تمہاری مدد اور آخرت میں تمہارے لیے جنت ہوگی ۔ وہ کہنے لگے ہم نے ایسا کردیا ہمارا آپ سے عہد ہے ۔ یہ بات ہم اپنی مرضی سے نہیں کہہ رہے کیونکہ لیلہ العقبہ میں سترا فراد نے آپ ﷺ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی نہ اس میں کسی قسم کا شک ہے اور نہ کوئی ان کی طرح ایسی بات کرتا ہے ۔ پس یہ آیت اسی قوم کے متعلق نازل ہوئی جس نے اللہ کے عہد کی نافرمانی کی اورا پنے وعدہ کو توڑدیا۔ ، وکان عھد اللہ مسئولا، اور عہد کے متعلق ان سے پوچھا جائے گا۔
Top