Tafseer-e-Baghwi - An-Nisaa : 80
مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَ١ۚ وَ مَنْ تَوَلّٰى فَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ عَلَیْهِمْ حَفِیْظًاؕ
مَنْ : جو۔ جس يُّطِعِ : اطاعت کی الرَّسُوْلَ : رسول فَقَدْ اَطَاعَ : پس تحقیق اطاعت کی اللّٰهَ : اللہ وَمَنْ : اور جو جس تَوَلّٰى : روگردانی کی فَمَآ : تو نہیں اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا عَلَيْهِمْ : ان پر حَفِيْظًا : نگہبان
جو شخص رسول کی فرماں برداری کرے گا تو بیشک اس نے خدا کی فرماں برداری کی اور جو نافرمانی کرے تو (اے پیغمبر ﷺ تمہیں ہم نے ان کا نگہبان بنا کر نہیں بھیجا ہے
(تفسیر) 80۔: (آیت)” من یطع الرسول فقد اطاع اللہ “۔ یہ اس وجہ سے کہ نبی کریم ﷺ یہ ارشاد فرماتے تھے جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میرے ساتھ محبت کی اس نے اللہ کے ساتھ محبت کی ، بعض منافقین نے کہا کہ یہ شخص کس بات کا ارادہ رکھتا ہے کہ وہ بنائے اپنے لیے رب جیسا کہ نصاری نے عیسیٰ بن مریم (علیہا السلام) کو رب مانا ہے ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (آیت)” من یطع الرسول فقد اطاع اللہ “۔ یعنی جس نے آپ ﷺ کے فرامین پر عمل کیا اس نے اللہ کی اطاعت کی (آیت)” ومن تولی “۔ اور جس نے منہ موڑا اطاعت سے (آیت)” فما ارسلناک “ اے محمد ﷺ ” علیھم حفیظا “۔ یعنی تمہارا محافظ اور تمہارا دوست رکھوں گا تمام کاموں میں ، بعض نے کہا کہ یہ آیت منسوخ ہے سیف والی آیت سے اور اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اس کے ساتھ قتال کرو۔
Top