Tafseer-e-Baghwi - Al-Ghaafir : 69
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِ اللّٰهِ١ؕ اَنّٰى یُصْرَفُوْنَ٤ۖۛۚ
اَلَمْ تَرَ : کیا نہیں دیکھا تم نے اِلَى : طرف الَّذِيْنَ : جو لوگ يُجَادِلُوْنَ : جھگڑتے ہیں فِيْٓ : میں اٰيٰتِ اللّٰهِ ۭ : اللہ کی آیات اَنّٰى : کہاں يُصْرَفُوْنَ : پھرے جاتے ہیں
وہی تو ہے جو جلاتا اور مارتا ہے پھر جب کوئی کام کرنا (اور کسی کو پیدا کرنا) چاہتا ہے تو کہہ دیتا ہے ہوجا تو وہ ہوجاتا ہے
تفسیر (68۔ 69) ۔۔۔۔۔۔ ، ھوالذی یحی ویمیت، فاداقضی امرافانما یقول لہ کن فیکون الم ترالی الذین یجادلون فی ایت اللہ، یعنی قرآن میں کہتے ہیں کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نہیں ہے۔ ، انی یصرفون، کیسے وہ دین حق سے پھیرے جاتے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ وہ مشرکین ہیں اور محمد بن سیرین اور ایک جماعت سے روایت ہے کہ یہ آیت قدریہ (منکرین تقدیر) کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Top