Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 72
وَ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ : ور یہ جنت الَّتِيْٓ اُوْرِثْتُمُوْهَا : وہ جو تم وارث بنائے گئے ہو اس کے بِمَا كُنْتُمْ : بوجہ اس کے جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
ان پر سونے کی پرچوں اور پیالیوں کا دور چلے گا اور وہاں جو جی چاہے اور جو آنکھوں کو اچھا لگے (موجود ہوگا) اور (اے اہل جنت) تم اس میں ہمیشہ رہو گے
71، یطاف علیھم بصحاف، صحفۃ کی جمع ہے اور وہ وسیع پیالہ کو کہتے ہیں۔ ، من ذھب واکواب ، کو ب کی جمع ہے اور وہ گول برتن جس کے کڑے نہ ہوں ۔ ، وفیھا، یعنی جنت میں ۔ ، ماتشتھیہ الانفس، اہل مدینہ اور اہل شام اور حفص رحمہم اللہ نے، تشتھیہ الانفس، پڑھا ہے اور اسی طرح ان کے مصاحف میں ہے اور دیگر حضرات نے ھاء کے حذف کے ساتھ پڑھا ہے۔ ، وتلذالاعین وانتم فیھا خالدون، عبدالرحمن بن سابط (رح) سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! کیا جنت میں گھوڑ ہوں گے ؟ کیونکہ مجھے گھوڑے پسند ہیں تو آپ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ اگر تجھے اللہ تعالیٰ جنت میں داخل کردیں گے تو اگر تو یہ چاہے گا کہ تو سبزیاقوت کے گھوڑے پر سوار ہوکر اور وہ تجھے اڑاکرجس جنت میں توچا ہے لے جائے تو ایسا ہوجائے گا اور ایک بدونے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ کیا جنت میں اونٹ ہوں گے ؟ کیونکہ میں اونٹوں کو پسند کرتاہوں تو آپ (علیہ السلام) نے ارشاد فرمایا اے بدو ! اگر تجھے اللہ تعالیٰ جنت میں داخل کردیں تو تو وہاں وہ کچھ پائے گاجوتیرانفس چاہے گا اور تیری آنکھ لذت لے گی۔
Top