Tafseer-e-Baghwi - Al-Fath : 17
لَیْسَ عَلَى الْاَعْمٰى حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْمَرِیْضِ حَرَجٌ١ؕ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ یُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۚ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبْهُ عَذَابًا اَلِیْمًا۠   ۧ
لَيْسَ : نہیں عَلَي الْاَعْمٰى : اندھے پر حَرَجٌ : کوئی تنگی (گناہ) وَّلَا : اور نہیں عَلَي الْاَعْرَجِ : لنگڑے پر حَرَجٌ : کوئی گناہ وَّلَا : اور نہ عَلَي الْمَرِيْضِ : مریض پر حَرَجٌ ۭ : کوئی گناہ وَمَنْ : اور جو يُّطِعِ اللّٰهَ : اطاعت کریگا اللہ کی وَرَسُوْلَهٗ : اور اسکے رسول کی يُدْخِلْهُ : وہ داخل کریگا اسے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ ۚ : نہریں وَمَنْ يَّتَوَلَّ : اور جو پھر جائے گا يُعَذِّبْهُ : وہ عذاب دے گا اسے عَذَابًا اَلِيْمًا : عذاب دردناک
جو اعراب پیچھے رہ گئے تھے ان سے کہہ دو کہ تم جلد ایک سخت جنگجو قوم کے (ساتھ لڑائی کے) لئے بلائے جاؤ گے ان سے تم (یا تو) جنگ کرتے رہو گے یا وہ اسلام لے آئیں گے اگر تم حکم مانو گے تو خدا تم کو اچھا بدلا دے گا اور اگر منہ پھیر لو گے جیسے پہلی دفعہ پھیرا تھا تو وہ تم کو بری تکلیف کی سزا دے گا
اولی باس شدید سے کون لوگ مراد ہیں 16 ۔” قل للمخلفین من الاعراب ستدعون الی قوم اولی باس شدید “ ابن عباس ؓ مجاہد اور عطاء رحمہما اللہ فرماتے ہیں کہ یہ اہل فارس ہیں اور کعب (رح) فرماتے ہیں اہل روم ہیں اور حسن (رح) فرماتے ہیں اہل فارس وروم ہیں۔ سعید بن جبیر (رح) فرماتے ہیں ہوازن وثقیف ہیں۔ قتادہ (رح) فرماتے ہیں ہوازن وغطفان ہیں حنین کے دن۔ زہری، مقاتل رحمہما اللہ اور ایک جماعت کہتی ہے کہ یہ اہل یمامہ میں سے بنو حنیفہ ہیں جو مسیلمہ کذاب کے ساتھی تھے۔ رافع بن خدیج ؓ فرماتے ہیں کہ ہم یہ آیت پڑھتے تھے اور یہ نہیں جانتے تھے کہ یہ کون لوگ ہیں ؟ حتیٰ کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے بنو حنیفہ کے قتال کی طرف دعوت دی تو ہم نے جان لیا کہ یہ وہی لوگ ہیں۔ ابن جریج (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ؓ نے ان کو فارس کے قتال کی طرف دعوت دی اور حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ اس آیت کی تاویل ابھی تک نہیں آئی۔ ” تقاتلونھم اویسلمون فاتطیعوا یوتکم اللہ اجرا حسنا “ یعنی جنت ” وان تتولوا “ تم اعراض کرو۔ ” کما تو لیتم من قبل “ حدیبیہ کے سال ” یعذبکم عذاب الیما “ اور وہ آگ ہے۔ پس جب یہ آیت نازل ہوئی تو اپاہج لوگ کہنے لگے یارسول اللہ ہمارے ساتھ کیا معاملہ ہوگا ؟
Top