Tafseer-e-Baghwi - Al-Hujuraat : 8
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ نِعْمَةً١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ : اللہ کے فضل سے وَنِعْمَةً ۭ : اور نعمت وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ : اور اللہ جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور جان رکھو کہ تم میں خدا کے پیغمبر ہیں اگر بہت سی باتوں میں وہ تمہارا کہا مان لیا کریں تو تم مشکل میں پڑجاؤ لیکن خدا نے تم کو ایمان عزیز بنادیا اور اس کو تمہارے دلوں میں سجا دیا اور کفر اور گناہ اور نافرمانی سے تم کو بیزار کردیا یہی لوگ راہ ہدایت پر ہیں
7 ۔” واعلموا ان فیکم رسول اللہ “ پس تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو اس سے کہ تم باطل بات یا جھوٹ کہو کیونکہ اللہ تعالیٰ حضور ﷺ کو خبر دے دیں گے اور وہ تمہارے احوال پہچان جائیں گے۔ پس تم رسوا ہوجائو گے۔ ” لو یطیعکم “ یعنی رسول اللہ ﷺ ” فی کثیر من الامر “ جن کی تم ان کو خبر دیتے ہو۔ پس تمہاری رائے پر فیصلہ کردیں۔ ” لعنتم “ تم گناہگار ہوجائو اور ہلاک ہوجائو، لعنت گناہ اور ہلاک ہونا۔ ” ولکن اللہ حبب الیکم الایمان “ پس اس کو تمہاری طرف تمام ادیان سے زیادہ محبوب کردیا۔ ” وزینہ “ کو اچھا کردیا۔ ” فی قلوبکم “ حتی کہ تم نے اس کو اختیار کیا اور تم نے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی ہے۔ ” وکرہ الیکم الکفر والفسوق “ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں جھوٹ مراد ہے۔ ” والعصیان “ اللہ تعالیٰ کی تمام نافرمانیاں۔ پھر خطاب سے خبر کی طرف لوٹے ہیں اور فرمایا ” اولئک ھم الراشدون “ ہدایت یافتہ ہیں۔
Top