Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Baghwi - Al-Maaida : 95
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْتُلُوا الصَّیْدَ وَ اَنْتُمْ حُرُمٌ١ؕ وَ مَنْ قَتَلَهٗ مِنْكُمْ مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآءٌ مِّثْلُ مَا قَتَلَ مِنَ النَّعَمِ یَحْكُمُ بِهٖ ذَوَا عَدْلٍ مِّنْكُمْ هَدْیًۢا بٰلِغَ الْكَعْبَةِ اَوْ كَفَّارَةٌ طَعَامُ مَسٰكِیْنَ اَوْ عَدْلُ ذٰلِكَ صِیَامًا لِّیَذُوْقَ وَ بَالَ اَمْرِهٖ١ؕ عَفَا اللّٰهُ عَمَّا سَلَفَ١ؕ وَ مَنْ عَادَ فَیَنْتَقِمُ اللّٰهُ مِنْهُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ ذُو انْتِقَامٍ
يٰٓاَيُّھَا
: اے
الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا
: ایمان والو
لَا تَقْتُلُوا
: نہ مارو
الصَّيْدَ
: شکار
وَاَنْتُمْ
: جبکہ تم
حُرُمٌ
: حالت احرام میں
وَمَنْ
: اور جو
قَتَلَهٗ
: اس کو مارے
مِنْكُمْ
: تم میں سے
مُّتَعَمِّدًا
: جان بوجھ کر
فَجَزَآءٌ
: تو بدلہ
مِّثْلُ
: برابر
مَا قَتَلَ
: جو وہ مارے
مِنَ النَّعَمِ
: مویشی سے
يَحْكُمُ
: فیصلہ کریں
بِهٖ
: اس کا
ذَوَا عَدْلٍ
: دو معتبر
مِّنْكُمْ
: تم سے
هَدْيًۢا
: نیاز
بٰلِغَ
: پہنچائے
الْكَعْبَةِ
: کعبہ
اَوْ كَفَّارَةٌ
: یا کفارہ
طَعَامُ
: کھانا
مَسٰكِيْنَ
: محتاج
اَوْ عَدْلُ
: یا برابر
ذٰلِكَ
: اس
صِيَامًا
: روزے
لِّيَذُوْقَ
: تاکہ چکھے
وَبَالَ اَمْرِهٖ
: اپنے کام (کیے)
عَفَا اللّٰهُ
: اللہ نے معاف کیا
عَمَّا
: اس سے جو
سَلَفَ
: پہلے ہوچکا
وَمَنْ
: اور جو
عَادَ
: پھر کرے
فَيَنْتَقِمُ اللّٰهُ
: تو اللہ بدلہ لے گا
مِنْهُ
: اس سے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
عَزِيْزٌ
: غالب
ذُو انْتِقَامٍ
: بدلہ لینے والا
مومنو ! جب تم احرام کی حالت میں ہو تو شکار نہ مارنا اور جو تم میں سے جان بوجھ کر اسے مارے تو (یا تو اس کا) بدلا (دے اور وہ یہ ہے کہ) اس طرح کا چارپایہ جسے تم میں سے دو معتبر شخص مقرر کردیں قربانی (کردے اور یہ قربانی) کعبے پہنچائی جائے یا کفارہ (دے اور وہ) مسکینوں کو کھانا کھلانا (ہے) یا اس کے برابر روزے رکھے تاکہ اپنے کام کی سزا (کامزہ) چکھے (اور) جو پہلے ہوچکا وہ خدا نے معاف کردیا اور جو پھر (ایسا کام) کرے گا تو خدا اس سے انتقام لے گا۔ اور خدا غالب اور انتقام لینے والا ہے۔
آیت نمبر 95 تفسیر : (یایھا الذین امنوا لاتقتلوا الصید وانتم حرم اے ایمان والو ! نہ مارو شکار جس وقت تم ہو احرام میں) حالت احرام میں شکار کا حکم یعنی حج یا عمرہ کا احرام باندھا ہوا ہو اور یہ حرام کی جمع ہے۔ یہ ایک شخص ابوالیسر کے بارے میں نازل ہوئی کہ انہوں نے حالت احرام میں ایک نیل گائے کا شکار کیا تھا ( ومن قتلہ منکم متعمدا اور جو کوئی تم میں اس کو مارے جان کر) اس عمد کی مراد میں اختلاف ہے۔ ایک جماعت نے کہا کہ اس سے شکار کے قتل کا ارادہ مراد ہے جب اپنے احرام کی حالت کو بھول گیا ہو لیکن اگر احرام کی حالت یاد ہو اور شکار کرے تو اس پر کوئی حکم نہیں ہے اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے کیونکہ یہ اتنا بڑا گناہ ہے کہ اس کا کفارہ نہیں ہوسکتا۔ یہی مجاہد اور حسن رحمہما اللہ کا قول ہے اور دیگر حضرات نے کہا کہ عمد یہ ہے کہ محرم جان بوجھ کر شکار کرے اور اپنا احرام یاد ہو تو اس پر کفارہ ہے۔ اگر شکار کو بھول کر مار دے تو اس میں اختلاف ہے۔ اکثر فقہاء رحمہما اللہ کی رائے یہ ہے کہ عمد اور خطاء کا حکم برابر ہے کہ کفارہ لازم ہوگا اور زہری (رح) فرماتے ہیں کہ جان بوجھ کر شکار کرنے والے پر کتاب اللہ کی وجہ سے کفارہ ہوگا اور بھول کر کرنے والے سنت رسول اللہ ﷺ کی وجہ سے۔ سعید بن جبیر ؓ فرماتے ہیں کہ بھول کر شکار کرنے کی وجہ سے شکار کا کفارہ واجب نہ ہوگا بلکہ یہ کفارہ صرف عمد کے ساتھ خاص ہے ( فجزآء مثل تو اس پر بدلہ ہے برابر) اہل کوفہ اور یعقوب رحمہما اللہ نے ” فجزائ “ کو تنوین اور ” مثل “ کو پیش کے ساتھ پڑھا ہ کے کہ یہ بدل ہے ” فجزائ “ سے اور باقیوں نے اضافت کے ساتھ ” فجزاء مثل “ پڑھا ہے ( ماقتل من النعم اس مارے ہوئے کے مویشی میں سے) اس کا معنی یہ اس مقتول شکار کی خلقت کے اعتبار سے جو چاپایہ قریب ہوگا وہ دینا پڑے گا قیمت کا اعتبار نہ ہوگا ( یحکم بہ ذوا عدل منکم جو تجویز کریں دو آدمی معتبر تم میں سے ) یعنی بدلہ کا فیصلہ دو عادل آدمی کریں گے اور مناسب یہ ہے کہ دونوں فقیہ ہوں ، یہ اس جانور کے زیاہ مشابہ کسی چوپایہ کو دیکھ کر اس کے مطابق فیصلہ کریں گے اور جو لوگ گئے ہیں چوپایوں میں سے مثل واجب کرنے کی طرف ان میں عمر، عثمان، علی ، عبدالرحمن بن عوف، ابن عمر، ابن عباس (رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین) اور ان کے علاوہ صحابہ کرام ؓ ہیں ان حضرات نے مختلف شہروں ، مختلف زمانوں میں چوپایوں کی مثل کا فیصلہ کیا ۔ ان کے حاکم نے شتر مرغ میں اونٹ کا فیصلہ کیا حالانکہ وہ قیمت میں مساوی نہیں ہے اور جنگلی گدھے میں گائے کا حالانکہ یہ قیمت میں گائے کے برابر نہیں ہوتا اور بجو میں مینڈھے کا حالانکہ وہ قیمت میں مینڈھے کے برابر نہیں ہوتا تو ان فیصلوں نے دلالت کی کہ ان حضرات نے شکار کی خلقت کی مشابہت کی طرف نظر کی اور کبوتر میں بکری واجب ہوگی۔ حضرت عمر ، عثمان اور ابن عباس رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے مروی ہے کہ انہوں نے مکہ کہ کبوتر میں ایک بکری کا فیصلہ کیا ۔ جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہ کے کہ عمر بن خطاب ؓ نے بجو میں ایک مینڈھے کا فیصلہ کیا اور ہرنی کے بچہ میں بکری کا اور خرگوش میں بکری کا سال سے کم بچہ ( ھدیا م بلغ الکعبۃ اس طرح سے کہ وہ جانور بدلے کا بطور نیاز پہنچایا جاوے کعبہ تک) یعنی وہ کفارہ کا جانور کعبہ کی طرف لایا جائے اور مکہ میں ذبح کرکے اس کا گوشت حرم کے مساکین پر صدقہ کیا جائے ( او کفارہ طعام مسکین او عدل ذلک صیاماً اس کفارہ ہے چند مساکین کو کھلانا یا اس کے برابر روزے) فراء (رح) فرماتے ہیں کہ عدل عین کی زیر کے ساتھ کسی چیز کی جنس سے اس کی مثل اور عدل زبر کے ساتھ شی کی خلاف جنس سے اس کی مثل۔ آیت میں مراد یہ ہے کہ شکار کی جزاء میں اختیار ہے کہ چوپایوں میں سے اس کی مثل کوئی جانور ذبح کرکے گوشت حرم کے محتاجوں پر صدقہ کردے یا اس مثل کی قیمت لگا کر اتنے دراہم کا کھانا گندم وغیرہ مساکین پر صدقہ کردے یا گندم کے ایک مد کے بدلے ایک روزہ رکھے اور روزہ جس علاقہ میں چاہے رکھ سکتا ہے کیونکہ اس میں محتاجوں کا کوئی نفع نہیں ہے اور امام مالک (رح) فرماتے ہیں کہ اگر اس جانور کی کوئی مثل نہ نکالی جاسکتی ہو تو اس کی قیمت لگائی جائے گی پھر اس قیمت کی گندم خرید کر صدقہ کی جائے گی یا وہ روزہ رکھ لے اور امام ابوحنیفہ (رح) فرماتے ہیں کہ چوپایوں سے کوئی مثل واجب نہیں بلکہ ابتداء شکار کی قیمت لگائی جائے گی۔ پھر اگر چاہے تو اس قیمت کو کسی چوپایہ کے ذبح کرنے میں خرچ کرے یا گندم لے کر صدقہ کردے اور اگر چاہے تو گندم کے نصف صاع کے بدلے یا جو کے ایک صاع کے بدلے ایک روزہ رکھے اور امام شعبی اور نخعی رحمہما اللہ فرماتے ہیں کہ شکار کی جزاء ترتیب وار ہے کہ اگر پہلی پر قادر نہ ہو تو دوسری جزاء دے۔ لیکن یہ آیت ان حضرات کی دلیل ہے جو شکار کی جزاء میں ترتیب کے قائل ہیں ( لیذوق وبال امرہ تاکہ چکھے سزا اپنے کام کی ) یعنی اس کی نافرمانی کی جزاء ( عفا اللہ عما سلف اللہ نے معاف کیا جو کچھ ہوچکا) یعنی حرمت نازل ہونے اور آیت نازل ہونے سے پہلے اور سدی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ نے معاف کیا جو کچھ ہوچکا جاہلیت میں ( ومن عاد فینتقم اللہ منہ اور جو کوئی پھر کرے گا اس سے بدلہ لے گا اللہ ) آخرت میں (واللہ عزیز ذوانتقام اور اللہ زبردست ہے بدلہ لینے والا) اور جب محرم کئی دفعہ شکار قتل کرے تو اس پر جزاء بھی اتنی ہی دفعہ آئے گی۔ اکثر اہل علم کے نزدیک ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جب محرم جان بوجھ کر شکار کو مار ڈالے تو اس سے پوچھا اجئے گا کہ اس سے پہلے تونے کوئی شکار مارا ہے ؟ اگر وہ اقرار کرے تو اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کو کہا جائے گا کہ تو جا اللہ تعالیٰ تجھ سے خود انتقال لے گا اور اگر کہے اس سے پہلے میں نے کوئی شکار نہیں کیا تو اس پر فیصلہ کیا جائے گا۔ لیکن اگر اس کے بعد پھر شکار کیا تو اس پر فیصلہ نہ کیا جائے گا لیکن اس کی پیٹھ اور سینہ پر تکلیف دو مار لگائی جائے گی۔ محرم کیلئے شکار کا گوشت کھانے کا حکم پھر اس میں اختلاف ہے کہ شکار کا گوشت محرم کے لیے کھانا حلال ہے یا نہیں ؟ تو ایک قوم اس جانب گئی ہے کہ کسی صورت میں بھی حلال نہیں ہے اور یہ یبات ابن عباس ؓ سے مروی ہے اور یہی طائوس (رح) نے کہا قول ہے اور سفیان ثوری (رح) بھی اس کے قائل ہیں۔ ان حضرات نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے جو صعب بن جثامہ لیثی ؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو حماروحشی ہدیہ کیا تو نبی کریم ﷺ نے واپس کردیا اور جب حضرت صعب ؓ کے چہرہ پر افسوس کے آثار محسوس کیے تو فرمایا کہ ہم نے اس وجہ سے واپس کیا ہے کہ ہم احرام میں ہیں اور اکثر علماء رحمہم اللہ اس جانب گئے ہیں کہ محرم کے لیے اس شکار کا کھانا حلال ہے جو نہ اس نے خود کیا ہو اور نہ اس کی وجہ سے شکار کیا گیا ہو اور نہ اس نے اس کی طرف اشارہ کیا ہو اور یہی حضرت عمر، عثمان، ابوہریرہ (رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین) کا قول ہے اور عطاء مجاہد ، سعید بن جبیر رحمہما اللہ بھی اسی کے قائل ہیں اور یہی امام مالک، شافعی ، احمد ، اسحاق اور اصحاب رائے رحمہما اللہ کا مذہب ہے اور صعب ؓ کو حضور ﷺ نے شکار اس وجہ سے واپس کردیا کہ آپ ﷺ کا گمان تھا کہ یہ شکار آپ (علیہ السلام) کے لیے ہی کیا گیا ہے۔ اس کے جواز کی دلیل وہ حدیث ہے جو حضرت ابوقتادہ بن ربعی انصاری ؓ سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کے ساتھ مکہ کے کسی راستے میں تھے۔ آپ ﷺ کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین احرام کی حالت میں آپ ﷺ سے کچھ پیچھے تھے اور حضرت ابوقتادہ ؓ احرام میں نہ تھے تو انہوں نے ایک جنگلی گدھا دیکھا اور اپنے گھوڑے پر سیدھے ہوگئے اور ساتھیوں سے کہا مجھے میرا کوڑا دو ، انہوں نے اٹھا کردینے سے انکار کردیا تو ان سے نیزہ مانگا، انہوں نے وہ بھی نہیں دیا تو انہوں نے خود پکڑا اور اس کے پیچھے لگ گئے، اس کا شکار کیا اور اس کا گوشت بعض صحابہ کرام ؓ نے کھایا اور بعض نے انکار کردیا۔ جب نبی کریم ﷺ تک پہنچے تو آپ (علیہ السلام) سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ (علیہ السلام) نے فرمایا یہ کھانا تو تمہیں اللہ تعالیٰ نے کھلایا ہے۔ مطلب بن حنطب نے حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا شکار کا گوشت تمہارے لیے احرام کی حالت میں حلال ہے جب تم نے اس کو شکار ن ہ کیا ہو اور تمہارے لیے بھی شکار نہ کیا گیا ہو۔ ابو عیسیٰ فرماتے ہیں کہ مطلب کا حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے سماع ہمیں معلوم نہیں ہے اور جب محرم کسی ایسے شکار کو ضائع کردے جس کی مثل چوپایوں میں سے نہ ملے تو مثلاً انڈہ یا کبوتر سے چھوٹا بچہ تو اس کی قیمت لگا کر اتنی گندم صدقہ کی جائے گی یا ایک مد کے بدلے ایک روزہ رکھے۔ ٹڈی کے شکار میں اختلاف ہے۔ ایک قوم نے محرم کے لیے اس کے شکار کی اجازت دی ہے اور کہا ہے کہ یہ سمندر کے شکار میں سے ہے۔ یہی بات کعب احبار (رح) سے روایت کی گئی ہے اور اکثر حضرات کے نزدیک اس کا شکار حلال نہیں ہے۔ اگر شکار کیا تو اس پر صدقہ لازم ہے۔ حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ ٹڈی میں ایک کھجور ہے اور حضر عمر ؓ اور ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ گندم کی ایک مٹھ صدقہ کرے۔
Top