Tafseer-e-Baghwi - Adh-Dhaariyat : 20
وَ فِی الْاَرْضِ اٰیٰتٌ لِّلْمُوْقِنِیْنَۙ
وَفِي الْاَرْضِ : اور زمین میں اٰيٰتٌ : نشانیاں لِّلْمُوْقِنِيْنَ : یقین کرنے والوں کیلئے
اور ان کے مال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے (دونوں) کا حق ہوتا تھا
19 ۔” وفی اموالھم حق للسائل والمحروم “ سائل جو لوگوں سے مانگے اور محروم جس کا غنیمت میں کوئی حصہ نہ ہو اور اس پر مال فئی سے کچھ جاری نہ ہو یہ ابن عباس ؓ اور سعید بن مسیب کا قول ہے۔ فرمایا :” المحروم “ وہ شخص جس کا اسلام میں کوئی حصہ نہ ہو اور لغت میں اس کا معنی وہ شخص جو خیر اور عطاء سے روک دیا گیا۔ قتادہ اور زہری رحمہما اللہ فرماتے ہیں محروم وہ باعفت شخص جو سوال نہ کرے۔ زید بن اسلم فرماتے ہیں وہ شخص جس کا پھل یا اس کی کھیتی یا اس کے جانوروں کی نسل تباہ ہوگئی ہو اور یہی محمد بن کعب قرظی (رح) کا قول ہے۔ فرمایا محروم ضرورت مند شخص۔ پھر پڑھا ” انا لمغرمون بل نحن محرومون “
Top