Tafseer-e-Baghwi - Adh-Dhaariyat : 45
فَمَا اسْتَطَاعُوْا مِنْ قِیَامٍ وَّ مَا كَانُوْا مُنْتَصِرِیْنَۙ
فَمَا اسْتَطَاعُوْا : تو نہ ان کو استطاعت تھی مِنْ قِيَامٍ : کھڑے ہونے کی وَّمَا كَانُوْا : اور نہ تھے وہ مُنْتَصِرِيْنَ : بدلہ لینے والے
تو انہوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی سو ان کو کڑک نے آپکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے
44 ۔” فعتوا عن امر ربھم فاخذتھم الصاعقہ “ یعنی تین دن گزرنے کے بعد اور وہ موت ہے ابن عباس ؓ کے قول میں۔ مقاتل (رح) فرماتے ہیں یعنی عذاب اور صاعقہ ہر ہلاک کردینے والا عذاب۔ اور کسائی (رح) نے ” الصعقہ “ پڑھا ہے۔ یہ اس آواز کو کہتے ہیں جو صاعقہ سے پیدا ہو۔ ” وھم ینظرون “ اس کے سامنے دیکھ رہتے تھے۔
Top