Tafseer-e-Baghwi - An-Najm : 38
اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰىۙ
اَلَّا : کہ نہیں تَزِرُ وَازِرَةٌ : بوجھ اٹھائے گا کوئی بوجھ اٹھانے والا وِّزْرَ اُخْرٰى : بوجھ کسی دوسرے کا
اور ابراہیم کی جنہوں نے (حق طاعت و رسالت) پورا کیا ؟
37 ۔” وابراھیم “ اور ابراہیم (علیہ السلام) کے صحیفوں میں۔ ” الذی وفیٰ “ مکمل کیا جو اس کو حکم دیا گیا۔ وابرھیم الذی وفی کی تفسیر حسن، سعید بن جبیر اور قتادہ رحمہم اللہ فرماتے ہیں کہ جو حکم دیا گیا وہ عمل کیا اور اپنے رب کے پیغامات اس کی مخلوق تک پہنچا دیئے۔ مجاہد (رح) فرماتے ہیں جو ان پر فرض کیا گیا اس کو پورا ادا کیا۔ ربیع (رح) فرماتے ہیں اپنا خواب پورا کردکھایا اور اپنے بیٹے کو ذبح کرنے کھڑے ہوگئے۔ عطاء خرسانی (رح) فرماتے ہیں طاعت کو مکمل کیا۔ ابوالعالیہ (رح) فرماتے ہیں اسلام کے حصوں کو پورا کیا اور وہ اللہ تعالیٰ کا قول ” واذابتلی ابراھیم ربہ بکلمات فاتمھن “ ہے اور توفیہ مکمل کرنا ہے اور ضحاک (رح) فرماتے ہیں مناسک حج کے وعدہ کو پورا کیا۔ ابو امامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” وابراھیم الذی وفی “ چار رکعات دن کے ابتداء میں پڑھیں۔ حضرت ابوالدرداء اور ابو ذر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کا ارشاد بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے ابن آدم ! تو میرے دن کی ابتداء میں چار رکعتیں پڑھ میں تجھے اس کے آخر میں کافی ہوجائوں گا۔
Top