Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 49
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
ان دونوں میں بہت سی شاخیں (یعنی قسم قسم کے میووں کے درخت ہیں)
48 ۔” ذواتا افنان “ ٹہنیوں والا۔ اس کا واحد فنن ہے اور یہ وہ ٹہنی ہے جو سیدھی لمبی ہو اور یہ مجاہد اور عکرمہ (رح) فرماتے ہیں ٹہنیوں کا سایہ دیواروں پر ہے۔ حسن (رح) فرماتے ہیں سایوں والے۔ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں رنگوں والے۔ سعید بن جبیر اور ضحاک رحمہما اللہ فرماتے ہیں ہاں مختلف قسم کے میوے۔ اس کا واحد فنن ہے، یہ مشتق ہے ان کے قول ” افنن فلان فی حدیثہ “ سے۔ جب وہ اپنی بات میں مختلف طرز کی گفتگو کرے اور عطاء نے دونوں قولوں میں تطبیق دی ہے۔ پس فرمایا ہر ٹہنی پر کئی قسم کے میوے ہوں گے اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں فضل او وسعت والے اپنے ماسوا پر۔
Top