Tafseer-e-Baghwi - Ar-Rahmaan : 57
فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِۚ
فَبِاَيِّ اٰلَآءِ : تو ساتھ کون سی نعمتوں کے رَبِّكُمَا : اپنے رب کی تم دونوں تُكَذِّبٰنِ : تم دونوں جھٹلاؤ گے
ان میں نیچی نگاہ والی عورتیں ہیں جن کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے
56 ۔” فیھن قاصرات الطرف “ آنکھوں کو جھکانے والیاں۔ انہوں نے اپنی آنکھوں کو اپنے خاوندوں پر جھکایا ہوا ہوگا۔ ان کے علاوہ کی طرف نہیں دیکھیں گی اور ان کے غیر کا ارادہ بھی نہ کریں گی۔ ابن زید (رح) فرماتے ہیں وہ اپنے خاوند کو کہے گا میرے رب کی عزت کی قسم ! میں نے جنت میں تجھ سے زیادہ حسین چیز کوئی نہیں دیکھی۔ پس تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے مجھے تیری بیوی اور تجھے میرا خاوند بنایا۔ ” لم یطمثھن “ انہوں نے جماع نہ کیا ہوگا اور ان کو حیض نہ آیا ہوگا۔ اس کی اصل خون سے۔ حائضہ عورت کو طامث کہا جاتا ہے ۔ گویا کہ فرمایا جماع کی وجہ سے ان کا خون نہ آیا ہوگا۔ ” انس قبلھم ولا جان “ زجاج (رح) فرماتے ہیں اس میں دلیل ہے کہ جننی عورت سے بھی جماع کیا جاتا ہے جیسا کہ انسان عورت سے جماع کیا جاتا ہے۔ لم یطمثھن انس قبلھم ولا جان کی تفسیر مجاہد (رح) فرماتے ہیں کہ جب انسان جماع کرے اور بسم اللہ نہ پڑھے تو جن اس کے ذکر پر لپٹ جاتے ہیں پھر اس کے ساتھ جماع کرتے ہیں۔ مقاتل (رح) کے قول ” لم یظمثھن انس قبلھم ولا جان “ کے بارے میں فرماتے ہیں۔ اس لئے کہ ان کو جنت میں پیدا کیا۔ پس اس کے قول پر یہ جنت کی حوروں میں سے ہیں اور شعبی (رح) فرماتے ہیں یہ دنیا کی عورتوں میں سے ہیں کہ جب سے پیدا کی گئی ہیں جماع نہیں کی گئیں اور یہ کلبی (رح) کا قول ہے یعنی اس پیدائش میں ان سے کسی انسان اور جن نے جماع نہیں کیا اور طلحہ (رح) نے معرف پڑھا ہے ” لا یطمثھن “ میم کے پیش کے ساتھ ان دونوں میں۔ اور کسائی (رح) نے ان میں سے ایک کو پیش کے ساتھ پڑھا ہے۔ پس اگر پہلی کو زیر دی جائے گی اور اگر پہلی کو پیش دی جائے تو دوسری کو زیر دی جائے گی ابو اسحاق السبعی (رح) کی روایت کی وجہ سے۔ فرماتے ہیں میں نے حضرت علی ؓ کے شاگردوں کے پیچھے نماز پڑھی تو میں نے سنا وہ پڑھ رہے تھے ” لم یطمثھن “ رفع کے ساتھ اور میں نے عبداللہ بن مسعود ؓ کے شاگردوں کے پیچھے نماز پڑھی تو ان کو سنا وہ میم کی زیر کے ساتھ پڑھ رہے تھے اور کسائی (رح) ان میں سے ایک کو پیش اور دوسری کو زیر دیتے تھے تاکہ ان دونوں اثروں سے نہ نکلیں۔
Top