Tafseer-e-Baghwi - At-Taghaabun : 3
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَ صَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ١ۚ وَ اِلَیْهِ الْمَصِیْرُ
خَلَقَ السَّمٰوٰتِ : اس نے پیدا کیا آسمانوں کو وَ : اور الْاَرْضَ : زمین کو بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ وَصَوَّرَكُمْ : اور صورت بنائی تمہاری فَاَحْسَنَ : تو اچھی بنائیں صُوَرَكُمْ : صورتیں تمہاری وَاِلَيْهِ الْمَصِيْرُ : اور اسی کی طرف لوٹنا ہے
وہی تو ہے جس نے تم کو پیدا کیا پھر کوئی تم میں کافر ہے اور کوئی مومن۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اسکو دیکھتا ہے۔
2 ۔ ابوسعیدخدری ؓ سے روایت کیا گیا ہے کہ انہوں نے فرمایا پس تم میں سے بعض اپنی زندگی میں کافر ہیں اور انجام میں مومن ہیں اور تم میں سے بعض اپنی زندگی میں مومن ہیں انجام میں کافر ہیں۔ عطاء بن ابی رباح (رح) فرماتے ہیں پس تم میں سے بعض اللہ کا انکار کرنے والے ستاروں پر ایمان لانے والے ہیں اور تم سے بعض اللہ پر ایمان لانے والے ستاروں کا انکار کرنے والے ہیں اور کہا گیا ہے ” فمنکم کافر “ کہ اس بات کا اللہ تعالیٰ نے ان کو پیدا کیا ہے اور یہ دھریہ کا مذہب ہے۔ ” ومنکم مومن “ اس بات پر کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو پیدا کیا ہے اور اس میں خلاصہ کلام یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کافر کو پیدا کیا ہے اور اس کا کفر اس کا اپنا فعل اور کسب ہے اور مومن کو پیدا کیا ہے اور اس کا ایمان اس کا اپنا فعل اور کسب ہے۔ پس دونوں فریقوں میں سے ہر ایک کے لئے کسب واختیار ہے اور ان کا کسب واختیار اللہ تعالیٰ کی تقدیر اور مشیت کے ساتھ ہے۔ پس مومن اللہ تعالیٰ کے اس کو پیدا کرنے کے بعد ایمان کو اختیار کرتا ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے اس سے اس کا ارادہ کیا ہے اور اس کو اس پر قدرت دی ہے اور اس سے ایمان کو جانا ہے اور کافر اللہ تعالیٰ کے اس کو پیدا کرنے کے بعد کفر کو اختیار کرتا ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے اس سے اس کا ارادہ کیا اور اس کو اس پر قدرت دی ہے اور اس سے اس کفر کا علم رکھا ہے اور یہ اہل سنت والجماعت کا راستہ ہے جو اس پر چلے گا، جبریہ اور قدریہ سے محفوظ ہوجائے گا۔
Top