Tafseer-e-Baghwi - Al-Qalam : 45
وَ اُمْلِیْ لَهُمْ١ؕ اِنَّ كَیْدِیْ مَتِیْنٌ
وَ : اور اُمْلِيْ لَهُمْ : میں ڈھیل دے رہا ہوں ان کے لیے اِنَّ : بیشک كَيْدِيْ : میری چال مَتِيْنٌ : بہت پختہ ہے
تو مجھ کو اس کلام کے جھٹلانے والوں کو سمجھ لینے دو ہم ان کو آہستہ آہستہ ایسے طریق سے پکڑیں گے کہ ان کو خبر بھی نہ ہوگی .
44 ۔” فذرنی وھن یکذب بھذا الحدیث “ یعنی پس آپ مجھے اور قرآن کو جھٹلانے والوں کو چھوڑ دیں اور میرے اور ان کے درمیان میں راستہ چھوڑ دے۔ زجاج (رح) فرماتے ہیں اس کا معنی ہی اپنے دل کو اس میں مشغول نہ کریں اس کو میرے سپرد کردیں کیونکہ میں آپ کو اس کے معاملہ سے کافی ہوں۔ ” سنستدرجھم “ عنقریب ہم ان کو عذاب میں پکڑیں گے۔ ” من حیث لا یعلمون “ پس وہ بدر کے دن عذاب دیئے گئے۔
Top