Tafseer-e-Baghwi - Al-A'raaf : 206
اِنَّ الَّذِیْنَ عِنْدَ رَبِّكَ لَا یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَ یُسَبِّحُوْنَهٗ وَ لَهٗ یَسْجُدُوْنَ۠۩  ۞   ۧ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ عِنْدَ : نزدیک رَبِّكَ : تیرا رب لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ : تکبر نہیں کرتے عَنْ : سے عِبَادَتِهٖ : اس کی عبادت وَيُسَبِّحُوْنَهٗ : اور اس کی تسبیح کرتے ہیں وَلَهٗ : اور اسی کو يَسْجُدُوْنَ : سجدہ کرتے ہیں
جو لوگ تمہارے پروردگار کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے گردن کشی نہیں کرتے اور اس پاک ذات کو یاد کرتے اور سجدہ کرتے رہتے ہیں۔
تفسیر 206 (ان الذین عند ربک) یعنی مقرب فرشتے (لایستکبرون عن عبادتہ و یسبحونہ) اس کو یاد کرتے ہیں اور پاکی بیان کرتے ہیں اور سبحان اللہ کہتے ہیں (ولہ یسجدون) حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب ابن آدم آیت سجدہ کا حکم دیا گیا اس نے سجدہ کرلیا اس کو جنت ملے گی اور مجھے سجدہ کا حکم دیا گیا تو میں نے نافرمانی کی تو میرے لئے جہنم ہے۔ معدان سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام ثوبان ؓ سے سوال کیا کہ مجھے ایک ایسی حدیث بیان کریں جس کے ذریعے مجھے اللہ تعالیٰ نفع دیں تو انہوں نے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو بندہ اللہ کے لئے سجدہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سجدہ کے ذریعے اس کا ایک درجہ بلند کردیتے ہیں اور اس سے ایک گناہ مٹا دیتے ہیں۔
Top