Tafseer-e-Baghwi - Nooh : 23
وَ قَالُوْا لَا تَذَرُنَّ اٰلِهَتَكُمْ وَ لَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَّ لَا سُوَاعًا١ۙ۬ وَّ لَا یَغُوْثَ وَ یَعُوْقَ وَ نَسْرًاۚ
وَقَالُوْا : اور انہوں نے کہا لَا تَذَرُنَّ : نہ تم چھوڑو اٰلِهَتَكُمْ : اپنے ا لہوں کو وَلَا : اور نہ تَذَرُنَّ : تم چھوڑو وَدًّا : ود کو وَّلَا سُوَاعًا : اور نہ سواع کو وَّلَا يَغُوْثَ : اور نہ یغوث کو وَيَعُوْقَ : اور نہ یعوق کو وَنَسْرًا : اور نہ نسر کو
اور وہ بڑی بڑی چالیں چلے
22 ۔” ومکروا مکرا کبارا “ یعنی کبیر وعظیم۔ کہا جاتا ہے کبیر اور کبار تخفیف کے ساتھ اور کبار سد کے ساتھ۔ شد مبالغہ کے لئے دی گئی ہے اور تمام ایک معنی میں ہے۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے امر عجیب وعجاب وعجاب شد کے ساتھ، مبالغہ میں اشد ترین اور ان کے مکر میں اختلاف کیا ہے۔ ابن عباس ؓ فرمتاے ہیں انہوں نے بہت بڑی بات کہی۔ ضحاک (رح) فرماتے ہیں اللہ پر جھوٹ گھڑ اور اس کے رسول ﷺ کو جھٹلایا اور کہا گیا ہے کہ رئوسا نے اپنے پیروکاروں کو نوح (علیہ السلام) پر ایمان لانے سے روکا اور ان کو قتل پر ابھارا۔
Top