Tafseer-e-Baghwi - Nooh : 25
مِمَّا خَطِیْٓئٰتِهِمْ اُغْرِقُوْا فَاُدْخِلُوْا نَارًا١ۙ۬ فَلَمْ یَجِدُوْا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَنْصَارًا
مِمَّا : مگر گمراہی میں خَطِيْٓئٰتِهِمْ : خطائیں تھیں ان کی اُغْرِقُوْا : وہ غرق کیے گئے فَاُدْخِلُوْا : پھر فورا داخل کیے گئے نَارًا : آگ میں فَلَمْ : پھر نہ يَجِدُوْا : انہوں نے پایا لَهُمْ : اپنے لیے مِّنْ دُوْنِ : سوا اللّٰهِ : اللہ کے اَنْصَارًا : کوئی مددگار
(پروردگار) انہوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے اور تو ان کو اور گمراہ کر دے
24 ۔” وقد اضلوا کثیرا “ یعنی بتوں کی وجہ سے بہت سے لوگ گمراہ ہوگئے جیسے اللہ تعالیٰ کا قول ہے ” رب انھن اضللن کثیرا من الناس “ اور مقاتل (رح) فرماتے ہیں ان کے بڑوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا۔ ” ولا تزد الظالمین الا ضلالا “ یہ ان پر بددعا ہے۔ اس کے بعد جب نوح (علیہ السلام) کو اللہ تعالیٰ نے بنادیا کہ وہ ایمان نہ لائیں گے اور وہ اللہ تعالیٰ کا قول ” انہ لن یومن من قومک الا من قدآمن “۔
Top