Tafseer-e-Baghwi - Al-Insaan : 5
اِنَّ الْاَبْرَارَ یَشْرَبُوْنَ مِنْ كَاْسٍ كَانَ مِزَاجُهَا كَافُوْرًاۚ
اِنَّ : بیشک الْاَبْرَارَ : نیک بندے يَشْرَبُوْنَ : پئیں گے مِنْ : سے كَاْسٍ : پیالے كَانَ مِزَاجُهَا : اس میں آمیزش ہوگی كَافُوْرًا : کافور کی
ہم نے کافروں کیلئے زنجیریں اور طوق اور دہکتی آگ تیار کر رکھی ہے
4 ۔” پھر دونوں فریقوں کے لئے جو ہے اس کو بیان کرتے ہوئے فرمایا ” انا اعتدنا للکافرین سلاسل “ یعنی جہنم میں۔ اہل مدینہ، کسائی اور ابوبکر نے عاصم سے ” سلاسلا “ اور ” قواریر قواریر “ الف کے ساتھ پڑھا ہے وقف میں اور تنوین کے ساتھ پڑھا ہے ان تمام میں وصل کی صورت میں اور حمزہ اور یعقوب نے بغیر الف کے وقف کی صورت میں اور بغیر تنوین کے ان میں وصل کی صورت میں پڑھا ہے اور ابن کثیر (رح) نے ” قواریر “ پہلا وقف میں الف کے ساتھ اور وصل میں تنوین کے ساتھ اور ” سلاسل “ اور ” قواریر “ دوسرا بغیر الف اور بغیر تنوین کے اور ابو عمرو، ابن عامر اور حفص رحمہم اللہ نے ” سلاسلا “ اور پہلا قواریرا وقف کی صورت میں الف کے ساتھ حظ پر اور بغیر تنوین کے وصف میں اور ” قواریرا “ دوسرا بغیر الف اور بغیر تنوین کے ۔ اللہ تعالیٰ کا قول ” واغلالا “ یعنی ان کے ہاتھوں میں۔ ان کی گردنوں میں طوق ڈالے جائیں گے۔ ” وسعیرا “ سخت ایندھن۔
Top