Tafseer-e-Baghwi - Al-Insaan : 7
یُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَ یَخَافُوْنَ یَوْمًا كَانَ شَرُّهٗ مُسْتَطِیْرًا
يُوْفُوْنَ : وہ پوری کرتے ہیں بِالنَّذْرِ : (اپنی) نذریں وَيَخَافُوْنَ : اور وہ ڈر گئے يَوْمًا : اس دن سے كَانَ : ہوگی شَرُّهٗ : اس کی بُرائی مُسْتَطِيْرًا : پھیلی ہوئی
یہ ایک چشمہ ہے جس میں سے خدا کے بندے پئیں گے اور اس میں سے (چھوٹی چھوٹی) نہریں نکال لیں گے
6 ۔” عینا “ اس پر نصب کافور کے تابع ہونے کی وجہ سے ہے اور کہا گیا ہے مدح کی بناء پر نصب ہے اور کہا گیا ہے اصل عبارت ” اعنی عینا “ ہے یعنی میں چشمہ مراد لیتا ہوں اور زجاج (رح) فرماتے ہیں زیادہ عمدہ یہ ہے کہ معنی ہوں من عین۔ ” یشرب بھا “ کہا گیا ہے ” یشربھا “ اور یاء صلہ ہے اور کہا گیا ہے بھا یعنی منھا۔ ” عباد اللہ “ ابن عباس ؓ فرماتے ہیں اللہ کے اولیاء ” یفجرونھا تفجیرا “ یعنی اس کو کھینچیں گے جہاں چاہیں گے اپنے گھروں اور محلات کی طرف۔ جیسا کہ کسی کی نہر ہو، یہاں دنیا میں تو وہ اس کو کھو دکر جہاں چاہے لے جاسکتا ہے۔
Top