Tafseer-e-Baghwi - At-Tawba : 47
لَوْ خَرَجُوْا فِیْكُمْ مَّا زَادُوْكُمْ اِلَّا خَبَالًا وَّ لَاۡاَوْضَعُوْا خِلٰلَكُمْ یَبْغُوْنَكُمُ الْفِتْنَةَ١ۚ وَ فِیْكُمْ سَمّٰعُوْنَ لَهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
لَوْ : اگر خَرَجُوْا : وہ نکلتے فِيْكُمْ : تم میں مَّا : نہ زَادُوْكُمْ : تمہیں بڑھاتے اِلَّا : مگر (سوائے) خَبَالًا : خرابی وَّ : اور لَا۟اَوْضَعُوْا : دوڑے پھرتے خِلٰلَكُمْ : تمہارے درمیان يَبْغُوْنَكُمُ : تمہارے لیے چاہتے ہیں الْفِتْنَةَ : بگاڑ وَفِيْكُمْ : اور تم میں سَمّٰعُوْنَ : سننے والے (جاسوس) لَهُمْ : ان کے وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : خوب جانتا ہے بِالظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو
اگر وہ تم میں (شامل ہو کر) نکل بھی کھڑے ہوتے تو تمہارے حق میں شرارت کرتے اور تم میں فساد ڈلوانے کی غرض سے دوڑے دوڑے پھرتے۔ اور تم میں انکے جاسوس بھی ہیں۔ اور خدا ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
47۔” لو خر جوا فیکم “ رسول اللہ ﷺ نے جب تبوک کی طرف جہاد کا حکم دیا تو اپنے لشکر کو ثنیۃ الوداع پر مقرر کیا اور عبد اللہ بن ابی کو ثنیۃ الوداع سے نیچے اس کا لشکر کافی تعداد میں تھا۔ جب رسول اللہ ﷺ اپنے لشکر کے ساتھ تشریف لے گئے تو پیچھے عبد اللہ بن ابی کے پاس منافقین اور شک والے رہ گئے ، اور یہ جہاد کیلئے نہیں نکلے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ کو تسلی دیتے ہوئے یہ آیت اتاری ” لو خرجوا “ یعنی منافقین ” فیکم “ تمہارے ساتھ ” ما زادو کم الا خبالا ً “ یعنی فساد اور شر اور فساد کا مطلب یہ ہے کہ وہ تم میں بزدلی ڈال دیتے ۔ ” ولا اوضعوا خلکم “ تمہارے درمیان دشمنی اور بغض ڈال دیتے ، چغلی اور ایک کی بات دوسرے کی طرف نقل کر کے ” یبغونکم الفتنۃ “ یعنی تمہارے لیے وہ تلاش کرتے ہیں جس کے ذریعے تم فتنہ میں پڑ جائو ۔ وہ کہتے ہیں تمہارے لیے یہ اور یہ جمع کیا گیا ہے اور تم شکست کھا گئے ہو اور عنقریب تمہارے دشمن تم پر غالب ہوجائیں گے اور کلبی (رح) فرماتے ہیں ” یبغونکم الفتنۃ “ یعنی شر اور سرکشی اور ضحاک (رح) فرماتے ہیں فتنہ شرک ہے اور کہا جاتا ہے ” بغیۃ وابغیتہ بغیا اذا التمستہ لہ “ یعنی میں نے اس کے لیے سرکشی کی ۔ ” وقیکم سمعون لھم “ مجاہد (رح) فرماتے ہیں کہ مطلب یہ ہے کہ تمہارے اندر ان کے مخبر ہیں جو تمہاری بات سن کر ان تک پہنچا دیتے یعنی جاسوس اور قتادہ (رح) فرماتے ہیں کہ مطلب یہ ہے کہ تمہارے اندر ان کی اطاعت کرنے والے لوگ ہیں یعنی ان کی کلام سن کر ان کی اطاعت کرتے ہیں ۔ ” واللہ علیم بالظلمین “۔
Top