Baseerat-e-Quran - Hud : 23
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَخْبَتُوْۤا اِلٰى رَبِّهِمْ١ۙ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک وَاَخْبَتُوْٓا : اور عاجزی کی اِلٰي رَبِّهِمْ : اپنے رب کے آگے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے هُمْ : وہ فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
بیشک وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کئے اور اپنے رب کی طرف جھکے رہے۔ یہی وہ لوگ ہیں جو جنت والے ہیں جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔
لغات القرآن آیت نمبر 23 تا 24 اخبتوا (وہ جھکے رہے) الریقین (دو جماعتیں) اعمی (اندھا) اصم (بہرا) بصیر (دیکھنے والا) سمع (سننے والا) یستوین (دونوں برابر ہیں) افلا تذکرون (کیا پھر بھی تم دھیان نہیں دیتے ہو) تشریح : آیت نمبر 23 تا 24 گزشتہ آیات میں اللہ تعالیٰ نے کفار و مشرکین کی اس کیفیت کو تفصیل سے بیان کیا ہے کہ ان کا کام ظلم و زیادتی کرنا، اللہ اور اس کے رسول پر جھوٹ گھڑنا، سازشیں کرنا دین کی ہر بات میں ٹیڑھ پن تلاش کرنا نہ تو وہ خود حق و صداقت کی راہ پر چلتے ہوں اور نہ دوسروں کو اس راہ پر چلنے کی کوششوں کو پسند کرتے ہیں بلکہ ان کے لئے طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کرتے ہوں۔ فرمایا کہ ایسے لوگوں کو دو گنا عذاب دیا جائے گا اور آخرت میں ان کو سوائے ذلت و رسوائی کے کچھ بھی حاصل نہ ہوگا اور ان کو جہنم میں ہمیشہ کے لئے جھونک دیا جائے گا۔ اس کے برخلاف وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو مان کر ان کے بتائے ہوئے طریقوں پر چلنے والے ہیں جو ہمیشہ اللہ کے سامنے جھکے رہنے والے ہیں ان کے لئے وہ راحت بھری جنتیں ہیں جن میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں کو فریقین قرار دیا ہے یعنی ایک وہ فریق اور جماعت ہے جو اللہ و رسول کی اطاعت سے منہ پھیر کر چلنے والی ہے اور دوسرا فریق اور جماعت وہ ہے جو ایمان، عمل صالح اور اللہ کے سامنے عاجزی سے جھکے رہنے کو سعادت سمجھنے والی ہے فرمایا کہ یہ دونوں برابر نہیں ہو سکتے جس طرح ایک اندھا اور بہرا شخص اس کے برابر نہیں ہو سکتا جو آنکھوں والا اور کانوں سے سننے والا ہو اسی طرح یہ دونوں فریق کبھی برابر کا درجہ، رتبہ اور مقام اور نجات میں برابری حاصل نہیں کرسکتے۔ فرمایا کہ اہل ایمان وہ ہیں جو ایمان کی روشنی رکھنے والے اور ہمیشہ کی نجات حاصل کرنے والے ہیں ان کو جنتیں اور تمام راعتیں عطا کی جائیں گی۔
Top