Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Baseerat-e-Quran - Ibrahim : 24
اَلَمْ تَرَ كَیْفَ ضَرَبَ اللّٰهُ مَثَلًا كَلِمَةً طَیِّبَةً كَشَجَرَةٍ طَیِّبَةٍ اَصْلُهَا ثَابِتٌ وَّ فَرْعُهَا فِی السَّمَآءِۙ
اَلَمْ تَرَ
: کیا تم نے نہیں دیکھا
كَيْفَ
: کیسی
ضَرَبَ اللّٰهُ
: بیان کی اللہ نے
مَثَلًا
: مثال
كَلِمَةً طَيِّبَةً
: کلمہ طیبہ (پاک بات)
كَشَجَرَةٍ
: جیسے درخت
طَيِّبَةٍ
: پاکیزہ
اَصْلُهَا
: اس کی جڑ
ثَابِتٌ
: مضبوط
وَّفَرْعُهَا
: اور اس کی شاخ
فِي
: میں
السَّمَآءِ
: آسمان
کیا آپ نے دیکھا کہ اللہ نے کیسی (خوبصورت) مثال بیان کی ہے جیسے کلمہ طیبہ (پاکیزہ کلام) کی کہ وہ ایک ایسے پاکیزہ درخت کی طرح ہے جس کی جڑ خوب گہری ہے اور اس کی شاخیں آسمان (کی بلندیوں) میں ہیں۔
لغات القرآن آیت نمبر 24 تا 27 ضرب اس نے چلایا، بیان کیا، مارا۔ کلمۃ طیبۃ پاکیزہ بات، شجرۃ درخت ۔ اصل بنیاد، جڑ ثابت جمی ہوئی۔ فرع شاخ۔ شاخیں توتی دیتا ہے۔ اکل پھل۔ کل حین ہر وقت، ہر آن۔ الامثال مثالیں۔ یتذکرون وہ دھیان دیتے ہیں۔ غور فکر کرتے ہیں۔ کلمۃ خبیثۃ گندی بات۔ اجتثت اکھاڑ لیا گیا، اکھاڑ لیا جائے ۔ فوق اوپر۔ قرار جماؤ، استحکام۔ یثبت جماتا ہے۔ ثابت رکھتا ہے۔ القول الثابت مضبوط و مستحکم بات۔ یضل وہ گم راہ کرتا ہے۔ یفعل وہ کرتا ہے۔ تشریح : آیت نمبر 24 تا 27 قرآن کریم میں عام زندگی کی چھوٹی چھوٹی مثالوں سے بڑی سے بڑی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے کفار و مشرکین عرب طرح طرح سے اللہ اور اس کے رسول کا مذاق اڑا کر ان کو کم تر ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہتے تھے کبھی کہتے تھے کہ یہ کیسا رسول ہے جو ہماری طرح بشر ہے، کھاتا ہے پیتا ہے اور بازاروں میں چلتا پھرتا ہے ؟ اس کا جواب تو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں متعدد مقامات پر یہ دیا ہے کہ : 1) تمام انبیاء اور رسول بشر ہی تھے کوئی اور مخلوق نہیں تھے۔ ان کی سب سے بڑی عظمت یہ ہے کہ بشریت ان پر ناز کرتی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ ان پر اپنی وحی کو نازل فرماتا ہے جس کے ذریعہ راہ سے بھٹکے ہوئے انسانوں کی رہنمائی فرماتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ سے بھی یہی فرمایا گیا کہ اے نبی ﷺ ! آپ ساری دنیا کو بتا دیجیے کہ میں بشر ہوں اللہ نے سب سے پہلے میرے نور یعنی روح لطیف کو پیدا کیا۔ تمام انبیاء اور رسولوں کی طرح میری طرف بھی وحی کی جاتی ہے۔ 2) اسی طرح کفار و مشرکین اگرچہ قرآن کریم کے سامنے عاجز اور بےبس تھے مگر اپنے دلی حسد اور بغض کا اظہار یہ کہہ کر کرتے تھے کہ یہ کیسا قرآن ہے جس میں مکڑی ، مچھر، گائے، بھینس کا ذکر ہے۔ وہ گستاخی کرتے ہوئے یہ تک کہہ دیتے تھے کہ اللہ کو شرم نہیں آتی کہ وہ اپنے کلام میں ایسی معمولی معمولی چیزوں کا ذکر کرتا ہے۔ اللہ نے ان کی بات کا ان کے انداز ہی میں یہ کہہ کر جواب دیا کہ اللہ کو اس بات سے شرم نہیں آتی کہ وہ مچھر یا اس سے بھی بڑھ کر کسی چیز کی مثال بیان کرتا ہے کیونکہ جو اہل ایمان ہیں وہ جانتے ہیں کہ اللہ نے جو بھی فرمایا ہے وہ بالکل سچ اور برحق ہے لیکن وہ لوگ جنہوں نے کفر کی روش کو اختیار کر رکھا ہے وہ یہی کہیں گے کہ بھلا یہ مثال بھی کوئی بیان کرنے کے قابل تھی ( سورة بقرہ) اس جگہ اللہ تعالیٰ نے توحید و رسالت کی عظمت اور باطل کے بےحقیقت ہونے کی مثال بیان کرتے ہوئے کلمہ طیبہ اور کلمہ خبیثہ کے فرق کو دو مثالوں سے واضح فرمایا ہے ۔ سب سے پہلے کلمہ طیبہ اور کلمہ خبیثہ کے معانی اور اس کی تفصیل سن لیجیے تاکہ یہ مثالیں واضح طریقہ پر ہمارے سامنے آسکیں۔ کلمہ طیبہ : توحید و رسالت پر ایمان، پائیدار عقیدہ، حق و صداقت کا سدا بہار کلام جو انسانی فطرت کا سچا ترجمان، پاکیزہ، صاف ستھرا اور سچا قول ہے۔ کلمہ خبیثہ : جھوٹا، کمزور، ناپائیدار باطل عقیدہ، غیر فطری انداز فکر، دنیا پرستی، شیطانی وسوسہ اور روحانی سکون و اطمینان سے خلای گندے کلام کو کلمہ خبیثہ کہا جاتا ہے۔ کلمہ طیبہ اور کلمہ خبیثہ کا فرق، حق و باطل ، سچ اور جھوٹ، نور اور اندھیرے کا فرق ہے کلمہ طیبہ حق، سچائی نور اور روشنی ہے اور کلمہ خبیثہ باطل، جھوٹ، اندھیرے اور تاریکی کا نام ہے۔ کلمہ طیبہ : نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے : قولوا لا الہ الا اللہ تفلحوا (الحدیث) اے لوگو ! یہ کہو کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے تم کامیاب ہوجاؤ گے۔ اسی بات کو نبی کریم ﷺ نے ایک دوسرے انداز سے بھی ارشاد فرمایا ہے ” من قال لا الہ الا اللہ دخل ال جنتہ “ یعنی جس نے بھی یہ کہا کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ ۔ دونوں حدیثوں کا خلاصہ یہ ہے کہ جس نے بھی کلمہ طیبہ پر اپنے ایمان و یقین کو مستحکم کرلیا وہ کامیاب و بامراد ہوا اور وہ جنت کا حق دار ہوگا ۔ قرآن کریم سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر نبی اور ہر رسول کا یہی ایک کلمہ تھا اور انہوں نے اپنی امتوں کو پہلا درس اسی بات کا دیا تھا کہ وہ اس کلمہ پر آجائیں اسی میں ان کی نجات اور کامیابی ہے۔ چونکہ ہر نبی اور رسول نے اسی کلمے کو پیش کیا تو اس کلمہ کا تقاضا یہ تھا کہ اس کے ساتھ اس رسول اور نبی پر ایمان کا بھی اقرار کیا جائے چناچہ حضرت آدم سے حضرت عیسیٰ تک اس کلمہ کے ساتھ ان پر ایمان لانے کا بھی اقرار کرنا ضروری تھا۔ اسی لئے نبی کریم ﷺ کی امت کے لئے جو کلمہ ہے وہ اس طرح ہے ” لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ “ یعنی اس بات کا اقرار کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے اور حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔ چونکہ قرآن کریم اور متواتر احادیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی کریم ﷺ اللہ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں آپ کے بعد کوئی کسی طرح کا نبی یا رسول نہیں آئے اور آپ کے بعد جو بھی نبوت و رسالت کا دعویٰ کرے گا وہ قطعی جھوٹا ہوگا۔ اس لئے اس کلمہ کے ساتھ آپ ﷺ کی ختم نبوت پر کامل یقین رکھنا بھی اس کلمہ کا تقاضا ہے۔ اس کلمہ طیبہ کی بہت سی برکتیں ہیں جو درج ذیل ہیں : 1) کلمہ طیبہ وہ کلمہ ہے جو اہل ایمان کو دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں اور کامیایباں عطا کئے جانے کی ضمانت ہے۔ 2) اس کلمہ کی برکت سے ایک مومن راہ مستقیم پر چل کر شیطان کے وسوسوں اور فتنوں سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ 3) کلمہ طیبہ پر چلنے سے ایک مومن نہ صرف ثابت قدم رہتا ہے بلکہ ہر طرح کی گمراہیوں سے بچ جاتا ہے۔ 4) جب موت کے فرشتے سامنے آتے ہیں تو وہ ایمان پر قائم رہتا ہے۔ 5) قبر جو سفر آخرت کی پہلی منزل ہے اس کلمہ کی برکت سے اس پر آسان ہوجاتی ہے۔ 6) اس کلمہ طیبہ کی برکت سے اس پر جنت کی ابدی راحتوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔ 7) اس کلمہ کی برکت سے وہ میدان حشر کے ہولناک دن ہر اندیشے اور خوف سے محفوظ رہے گا۔ 8) کلمہ طیبہ کی برکت سے قبر کی منزل آسان، سفر آخرت سہل اور حشر کی رسوائیوں سے محفوظ رہے گا۔ 9) کلمہ طیبہ ایسا پائیدار اور مبوط عقیدہ ہے جس سے مومن کو دلی سکون کی دولت نصیب ہوتی ہے۔ 01) کلمہ طیبہ توحید و رسالت پر پختہ یقین، کامل اعتماد اور دنیا و آخرت میں نجات کا ذریعہ ہے۔ 11) کلمہ طیبہ فطرت کی سچی آواز اور حق و صداقت کا سدا بہار کلام ہے۔ 21) کلمہ طیبہ ایک ایسے پاکیزہ درخت کی طرح ہے جو نہایت مضبوط اور مستحکم ہوتا ہے۔ جس کی جڑیں تو اتنی مضبوط ہوتی ہیں کہ تیز و تند آندھی اور بڑی سے بڑا طوفان بھی اس کو جڑوں سے نہ اکھاڑ سکے اور بڑی سے بڑی آفت کے وقت بھی وہ اپنی جڑوں پر کھڑا رہے اور اس کی شاخیں اس قدر بلند وبالا اور پھیلی ہوئی ہیں جو آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہیں۔ دیکھنے میں حسین و خوبصورت ۔ ہمیشہ پھل دینے والا درخت جس کا سایہ بھی دوسروں کی راحت کا سبب ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ جس طرح ایک مستحکم و مضبوط درخت جس کی جڑیں زمین کی گہرائیوں تک اور اس کی بلندی آسمان کی پنہائیوں تک ہو۔ آرام پہنچانے والا سایہ دار اور دائمی پھل دینے والا درخت ہو کسی کے اکھاڑنے سے اکھڑ نہ سکتا ہو اسی طرح کلمہ طیبہ ہے جو اس درخت کی مانند ہے جو مستحکم و مضبوط ہو۔ بتایا یہ جا رہا ہے کہ جو لوگ کلمہ طیبہ کی ساری سچائیوں کو اپنا لیتے ہیں وہ نہایت مضبوط و مستحکم ہوتے ہیں ان کے اعمال کی مضوبطی کا یہ عالم ہوتا ہے کہ شیطان کے تمام تر حربے ، فتنے اور سوسوے ان پر اثر انداز نہیں ہوتے۔ اسی طرح حالات کی گردش ، طوفانی کیفیات اور بڑی سے بڑی آفات ان کے پائے استقلال کو ڈگمگا نہیں سکتیں ان کے اعمال کی بلندی اس طرح مضبوط اور پائیدار ہوتی ہے کہ فرشتے بھی اس کی بلندیوں کی عظمت پر ناز کرتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال نبی کریم ﷺ اور آپ کے جاں نثار صحابہ کرام کی ہے کہ کفر کی تمام طاقتوں نے متحد و متفق ہو کر ان کو راہ حق سے ہٹانے کے لئے ہر طرح کے ظلم و ستم کئے مگر وہ کفر و شرک اور باطل کے سامنے اس طرح ڈٹ گئے کہ کفر کے ایوانوں میں زلزلے آگئے مگر ان کے پاؤں میں ذرا بھی پیدا نہیں ہوئی۔ کلمہ خبیثہ : کلمہ خبیثہ کی مثال ایک ایسے معمولی، گندے اور کمزور درخت کی جیسی ہے جس کی جڑیں زمین کے اوپر ہی ہوتی ہیں جس کو کسی طرح کا جماؤ، مضبوطی اور استحکام حاصل نہیں ہوتا یہ درخت نہ دیکھنے میں اچھا لگتا ہے۔ نہ اس کا سایہ کسی کو آرام پہنچاتا ہے۔ نہ اس کا پھل مزیدار ہوتا ہے اور نہ اس کے پھل میں کوئی خوشبو ہوتی ہے۔ فرمایا کہ اسی طرح کفر و شرک کلمہ خبیثہ کی طرح ہیں جس کے ماننے والوں کو نہ تو مضبوطی اور استحکام حاصل ہوتا ہے اور ان کے اعمال و افعال نہ ان کو فائد دیتے ہیں اور نہ دوسروں کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ کمزور اس قدر ہیں کہ حالات کے ذرا سے جھٹکے کو وہ برداشت نہیں کرسکتے۔ ہر وہ چیز جو ناحق، باطل اور جھوٹ ہو وہ کلمہ خبیثہ ہے۔ 1) کلمہ خبیثہ یہ ہے کہ ایک غلط اور ناحق بات کو سچا ثابت کرنے پر پوری طاقتیں لگا دی جائیں۔ 2) کلمہ خبیثہ انسانی فطرت اور ضمیر کے خلاف کوششوں کا نام ہے جو ظاہری خوبصورتی کے باوجود انسانی قلوب کی گہرائیوں میں اترنے کی صلاحیت نہیں کھتیں۔ 3) کلمہ خبیثہ شیطان کے وسوسں، گمراہیوں اور نشوں کا دوسرا نام ہے۔ 4) کلمہ خبیثہ اختیار کرنے والوں کی دنیاوی زندگی کتنی ہی کامیاب کیوں نہ ہو قبر اور حشر میں ان کو شدید تر ذلتوں اور رسوائیوں سے دوچار ہونا پڑے گا۔ 5) کلمہ خبیثہ پر عمل کرنے والے اسی دنیا میں ڈلوتے اور ڈگمگاتے رہتے ہیں۔ 6) کلمہ خبیثہ پر عمل کرنے والے راہ مستقیم سے محروم اور آخرت کی دائمی راحتوں اور جنتوں سے دور رہیں گے۔ 7) کلمہ خبیثہ فطرت سے جنگ اور حق و صداقت سے دشمنی کا دوسرا نام ہے۔ کلمہ طیبہ اور کلمہ خبیثہ کا فرق بالکل واضح اور صاف ہے اس لئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو لوگ کلمہ طیبہ یعنی ایمان اور عمل صالح کا راستہ اختیار کریں گے اللہ تعالیٰ ان کو دنیا اور آخرت میں ہر طرح کی خیر و فلاح ، عزت و سربلندی اور مضبوطی و استحکام عطا فرمائے گا۔ لیکن جن ظالموں نے کلمہ خبیثہ یعنی کفر و شرک کی راہ اختیار کر رکھی ہے ان کی آخرت کی ابدی زندگی بھی تباہ و برباد ہوگی اور وہ جنت کی راحتوں کی خوشبو تک نہ سونگھ سکیں گے۔ اللہ تعالیٰ جس طرح چاہتا ہے اپنے فیصلے کو نافذ کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ اسی نے یہ فیصلہ فرما دیا ہے کہ حق و صداقت جب بھی نکھر کر سامنے آئے گی باطل مٹ جائے گا کیونکہ کمزور اور ناپائیدار چیزیں طوفان کے ساتھ بہہ جاتی ہیں۔
Top