Baseerat-e-Quran - An-Naml : 83
وَ یَوْمَ نَحْشُرُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ فَوْجًا مِّمَّنْ یُّكَذِّبُ بِاٰیٰتِنَا فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَحْشُرُ : ہم جمع کریں گے مِنْ : سے كُلِّ اُمَّةٍ : ایک گروہ فَوْجًا : ایک گروہ مِّمَّنْ : سے۔ جو يُّكَذِّبُ : جھٹلاتے تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں کو فَهُمْ : پھر وہ يُوْزَعُوْنَ : انکی جماعت بندی کی جائے گی
اور جس دن ہم ہر ایک امت میں سے ایک ایک گروہ ان لوگوں کا نکالیں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے تھے۔ پھر ان کو اکٹھا کرنے کی غرض سے جمع کیا جائے گا
لغات القرآن : آیت نمبر 83 تا 86 : نحشرو (ہم جمع کریں گے) ‘ یوزعون (جماعت بندی کی جائے گی) ‘ لم تحیطوا ( تم نے نہیں گھیرا تھا) ‘ لاینطقون ( وہ بات نہ کریں گے) ‘ لیسکنوا ( تاکہ وہ سکون حاصل کریں) مبصر (دیکھنے والا) ۔ تشریح : آیت نمبر 83 تا 86 : گذشتہ آیات میں بتایا گیا تھا کہ جب سارے انسانوں کو فنا کردیا جائے گا تو پھر صور بھونکاجائے گا ور اللہ کے حکم سے سب لوگوں کو دوبارہ زندہ کردیا جائے گا۔ پھر تمام امتوں میں سے ایسے لوگوں کے گروہ جمع کئے جائیں گے جو اللہ تعالیٰ کی آیات اور اللہ کے پیغمبروں کو جھٹلایا کرتے تھے۔ اگلے پچھلے تمام لوگ جمع ہوجائیں گے تو ان سے پوچھا جائے گا کہ بتائو جب تمہارے پاس ہماری نشانیاں آگئی تھیں اور غور وفکر کا موقع بھی تھا پھر تم کس مشغلے میں پھنسے رہے کہ تم نے بےسو چے سمجھے ہماری آیات کا انکار کردیا تھا اور ہمارے رسولوں کو جھٹلایا تھا۔ چونکہ انہوں نے زندگی بھر ظلم و زیادتی کے ساتھ زندگی گذاری ہوگی تو وہ جواب دینے کے قابل بھی نہ رہیں گے اور وہ اس کا کوئی جواب نہ دیں گے۔ فرمایا کہ ویسے تو ہم نے کائنات میں قدم قدم پر اپنی نشانیوں کو بکھیر دیا تھا جن پر غوروفکر ان کو کامیابی کی منزل تک پہنچا دیتا لیکن اگر وہ صرف رات اور دن کے آنے جانے ہی میں غورو فکر اور تدبیر سے کام لیتے جس کو وہ دیکھتے رہتے تھے تو وہ اللہ کی ذات اور پیغمبروں کی صداقت میں کبھی شک و شبہ نہ کرتے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے رات اس لئے بنائی ہے تاکہ اس میں راحت و سکون حاصل کرسکیں اور دن اس لئے بنایا ہے تاکہ اس میں دیکھ بھال کر اپنے لئے روزی پیدا کرسکیں۔ یہ رات دن کے الٹ پھیر پر ہی غور کرلیتے تو ان کی سمجھ میں آجاتا کہ کوئی ایسی ذات موجود ہے جو اس پورے نظام کائنات کو چلارہی ہے۔ یہ دنیا خود پیدا نہیں ہوگئی ہے بلکہ اس کا خالق ومالک اللہ ہے۔ ایمان لانے والوں کے لئے یہ بہت بڑی بڑی نشانیاں ہیں۔
Top