Bayan-ul-Quran - Yunus : 29
فَكَفٰى بِاللّٰهِ شَهِیْدًۢا بَیْنَنَا وَ بَیْنَكُمْ اِنْ كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغٰفِلِیْنَ
فَكَفٰى : پس کافی بِاللّٰهِ : اللہ شَهِيْدًۢا : گواہ بَيْنَنَا : ہمارے درمیان وَبَيْنَكُمْ : اور تمہارے درمیان اِنْ : کہ كُنَّا : ہم تھے عَنْ : سے عِبَادَتِكُمْ : تمہاری بندگی لَغٰفِلِيْنَ : البتہ بیخبر (جمع)
سو ہمارے تمہارے درمیان خدا کافی گواہ ہے (ف 1) کہ ہم کو تمہاری عبادت کی خبر بھی نہ تھی۔ (ف 2) (29)
1۔ اگر کسی کو شبہہ ہوگیا کہ کیا بت بھی بولیں گے تو جواب یہ ہے کہ اس میں کوئی محال نہیں۔ 2۔ ان کا غافل ہونا ان کی عبادت سے ظاہر ہے اس واسطے کہ بتوں کو ایسا شعور ظاہر ہے اس کہ یہاں نہیں ہے اور اگر معبودین مثل ملائکہ وغیرہم کو بھی عام لیا جائے تو بھی غافل ہونا صحیح ہے کیونکہ علم ملائکہ وغیرہم کا محیط نہیں ہے اور سب اپنے اپنے کام میں لگے ہوئے ہیں۔
Top