Bayan-ul-Quran - Yunus : 99
وَ لَوْ شَآءَ رَبُّكَ لَاٰمَنَ مَنْ فِی الْاَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِیْعًا١ؕ اَفَاَنْتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتّٰى یَكُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ : چاہتا رَبُّكَ : تیرا رب لَاٰمَنَ : البتہ ایمان لے آتے مَنْ : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں كُلُّھُمْ جَمِيْعًا : وہ سب کے سب اَفَاَنْتَ : پس کیا تو تُكْرِهُ : مجبور کریگا النَّاسَ : لوگ حَتّٰى : یہانتک کہ يَكُوْنُوْا : وہ ہوجائیں مُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اور (ان اقوام و قریٰ کی کیا تخصیص ہے) اگر آپ کا رب چاہتا تو تمام روئے زمین کے لوگ سب ایمان لے آتے (ف 2) سو (جب یہ بات ہے تو) کیا آپ لوگوں پر زبردستی کرسکتے ہیں جس میں وہ ایمان ہی لے آویں۔ (99)
2۔ خلاصہ قصہ قوم یونس (علیہ السلام) کا یہ ہے کہ ان کے ایمان نہ لانے پر حسب وحی الٰہی یونس نے ان کو عذاب کی خبر دی اور خود چلے گئے جب وقت موعود پر عذاب کے آثار شروع ہوئے تو تم قوم نے اللہ کے روبرو گریہ درازی شروع کردی اور ایمان لے آئے وہ عذاب ٹل گیا۔
Top