Bayan-ul-Quran - Hud : 30
وَ یٰقَوْمِ مَنْ یَّنْصُرُنِیْ مِنَ اللّٰهِ اِنْ طَرَدْتُّهُمْ١ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ
وَيٰقَوْمِ : اور اے میری قوم مَنْ يَّنْصُرُنِيْ : کون بچائے گا مجھے مِنَ : سے اللّٰهِ : اللہ اِنْ : اگر طَرَدْتُّهُمْ : میں ہانک دوں انہیں اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ : کیا تم غور نہیں کرتے
اور بالفرض والتقدیر) اگر میں ان کو نکال بھی دوں تو (یہ بتلاؤ) مجھ کو خدا کی گرفت سے کون بچا لے گا کیا تم اتنی بات بھی نہیں سمجھتے۔ (ف 7) (30)
7۔ اس تقریر میں ان کے تمام مشتبہات کا جواب ہوگیا لیکن آگے ان سب جوابوں کا تتمہ ہے یعنی جب نبوت میری دلیل سے ثابت ہے تو اول دلیل کے سامنے استبعاد کوئی چیز نہیں پھر یہ کہ وہ مستبعد بھی نہیں البتہ کسی امر عجیب و غریب کا اگر دعوی کرتا تو انکار واستبعاد چنداں منکر ومستبعد نہ تھا گودلیل کے بعد وہ بھی مسموع نہیں البتہ اگر دلیل بھی مقتضی استبعاد کو ہو تو پھر واجب ہے لیکن میں تو کسی امر عجیب کا دعوی نہیں کرتا۔
Top