Bayan-ul-Quran - Ibrahim : 45
وَّ سَكَنْتُمْ فِیْ مَسٰكِنِ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ وَ تَبَیَّنَ لَكُمْ كَیْفَ فَعَلْنَا بِهِمْ وَ ضَرَبْنَا لَكُمُ الْاَمْثَالَ
وَّسَكَنْتُمْ : اور تم رہے تھے فِيْ : میں مَسٰكِنِ : گھر (جمع) الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے ظَلَمُوْٓا : ظلم کیا تھا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانوں پر وَتَبَيَّنَ : اور ظاہر ہوگیا لَكُمْ : تم پر كَيْفَ : کیسا فَعَلْنَا : ہم نے (سلوک) کیا بِهِمْ : ان سے وَضَرَبْنَا : اور ہم نے بیان کیں لَكُمُ : تمہارے لیے الْاَمْثَالَ : مثالیں
حالانکہ تم ان (پہلے) لوگوں کے رہنے کی جگہوں میں رہتے تھے جنھوں نے اپنی ذات کا نقصان کیا تھا اور تم کو یہ بھی معلوم ہوگیا تھا کہ ہم نے ان کے ساتھ کیونکر معاملہ کیا تھا اور ہم نے تم سے مثالیں بیان کیں۔ (ف 4) (45)
4۔ یعنی کتب سماویہ میں ہم نے بھی ان واقعات کو مثال کے طور پر بیان کیا کہ اگر تم ایساکرو گے تو تم بھی ایسے ہی مغضوب و مستحق عذاب ہوگے پس واقعات کا اولا اخبار سے سننا پھر ہمارا ان کو بیان کرنا پھر مماثلت پر تنبیہ کرنا یہ سب اسباب مقتضی اس کو تھے کہ قیامت کا انکار نہ کرتے۔
Top