Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 19
وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَةَ وَ سَعٰى لَهَا سَعْیَهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِكَ كَانَ سَعْیُهُمْ مَّشْكُوْرًا
وَمَنْ : اور جو اَرَادَ : چاہے الْاٰخِرَةَ : آخرت وَسَعٰى : اور کوشش کی اس نے لَهَا : اس کے لیے سَعْيَهَا : اس کی سی کوشش وَهُوَ : اور (بشرطیکہ) وہ مُؤْمِنٌ : مومن فَاُولٰٓئِكَ : پس یہی لوگ كَانَ : ہے۔ ہوئی سَعْيُهُمْ : ان کی کوشش مَّشْكُوْرًا : قدر کی ہوئی (مقبول)
اور جو شخص آخرت (کے ثواب) کی نیت رکھے گا اس کے لیے جیسے سعی کرنا چاہیے ویسے ہی سعی بھی کرے گا بشرطیکہ وہ شخص مومن بھی ہو (ف 3) ایسے لوگوں کی یہ سعی مقبول ہوگی۔ (ف 4)
3۔ مطلب یہ کہ وہ عمل قواعد شرعیہ کے موافق کیا، کیونکہ آخرت کے لئے وہی سعی کرنا چاہئے جس کا امر ہوا ہو، بخلاف ان اعمال کے جو ہوائے انسانی کے موافق ہوں کہ وہ مقبول نہیں غرض شرع کے موافق عمل کیا۔ 4۔ غرض قبول سعی یعنی عمل کی تین شرطیں ہوئیں۔ 1 تصحیح نیت جس پر اراد الاخرة دال ہے۔ 2، تصحیح عمل حسب شرع جس پر سعیھا جس پر دال ہے۔ 3، تصحیح عقیدہ جس پر مومن دال ہے۔ پس شرائط قبول کے یہ ہیں اور بدون اس کے غیر مقبول۔
Top