Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 64
وَ اسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُمْ بِصَوْتِكَ وَ اَجْلِبْ عَلَیْهِمْ بِخَیْلِكَ وَ رَجِلِكَ وَ شَارِكْهُمْ فِی الْاَمْوَالِ وَ الْاَوْلَادِ وَعِدْهُمْ١ؕ وَ مَا یَعِدُهُمُ الشَّیْطٰنُ اِلَّا غُرُوْرًا
وَاسْتَفْزِزْ : اور پھسلا لے مَنِ : جو۔ جس اسْتَطَعْتَ : تیرا بس چلے مِنْهُمْ : ان میں سے بِصَوْتِكَ : اپنی آواز سے وَاَجْلِبْ : اور چڑھا لا عَلَيْهِمْ : ان پر بِخَيْلِكَ : اپنے سوار وَرَجِلِكَ : اور پیادے وَشَارِكْهُمْ : اور ان سے ساجھا کرلے فِي : میں الْاَمْوَالِ : مال (جمع) وَالْاَوْلَادِ : اور اولاد وَعِدْهُمْ : اور وعدے کر ان سے وَمَا يَعِدُهُمُ : اور نہیں ان سے وعدہ کرتا الشَّيْطٰنُ : شیطان اِلَّا : مگر (صرف) غُرُوْرًا : دھوکہ
اور ان میں سے جس جس پر تیرا قابو چلے اپنی چیخ پکار سے اس کا قدم اکھاڑ دینا (ف 7) اور ان پر اپنے سوار اور پیادے چڑھا لانا (ف 8) اور ان کے مال اور اولاد میں اپنا ساجھا کرلینا (ف 1) اور ان سے وعدہ کرنا اور شیطان ان لوگوں سے بالکل جھوٹے وعدے کرتا ہے۔
7۔ یعنی اغوا وسوسہ سے۔ 8۔ کہ سب مل کر گمراہ کرنے میں خوب زور لگالیں۔ 1۔ یعنی مال و اولاد کو ذریعہ گمراہی بنادینا چناچہ مشاہد ہے۔
Top