Bayan-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 21
فَفَرَرْتُ مِنْكُمْ لَمَّا خِفْتُكُمْ فَوَهَبَ لِیْ رَبِّیْ حُكْمًا وَّ جَعَلَنِیْ مِنَ الْمُرْسَلِیْنَ
فَفَرَرْتُ : تو میں بھاگ گیا مِنْكُمْ : تم سے لَمَّا خِفْتُكُمْ : جب میں ڈرا تم سے فَوَهَبَ لِيْ : پس عطا کیا مجھے رَبِّيْ : میرا رب حُكْمًا : حکم وَّ : اور جَعَلَنِيْ : مجھے بنایا مِنَ : سے الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
پھر جب مجھ کو ڈر لگا تو میں تمہارے یہاں سے مفرور ہوگیا پھر مجھ کو میرے رب نے دانشمندی عطا فرمائی اور مجھ کو پیغمبروں میں شامل کردیا۔ (ف 2)
2۔ خلاصہ جواب یہ کہ میں پیغمبر ہی کی حیثیت سے آیا ہوں جس میں دبنے کی کوئی وجہ نہیں، اور پیغمبری اس واقعہ قتل خطا کے منافی نہیں، کیونکہ وہ خطا تو تھا، جو قادح استعداد کے بعد فعلیت مستبعد نہیں۔
Top