Bayan-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 161
وَ مَا كَانَ لِنَبِیٍّ اَنْ یَّغُلَّ١ؕ وَ مَنْ یَّغْلُلْ یَاْتِ بِمَا غَلَّ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ۚ ثُمَّ تُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
وَمَا : اور نہیں كَانَ : تھا۔ ہے لِنَبِيٍّ : نبی کے لیے اَنْ يَّغُلَّ : کہ چھپائے وَمَنْ : اور جو يَّغْلُلْ : چھپائے گا يَاْتِ : لائے گا بِمَا غَلَّ : جو اس نے چھپایا يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن ثُمَّ : پھر تُوَفّٰي : پورا پائے گا كُلُّ نَفْسٍ : ہر شخص مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا وَھُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جائیں گے
اور نبی کی یہ شان نہیں کہ وہ خیانت کرے۔ حالانکہ جو شخص خیانت کرے گا وہ شخص اپنی خیانت کی ہوئی چیز کو قیامت کے دن حاضر کرے گا پھر ہر شخص کو اس کے کیے کا پورا عوض ملے گا اور ان پر بالکل ظلم نہ ہوگا۔ (ف 4) (161)
4۔ انبیاء علیم السلام کا امین ہونا یہاں دلیل سے ثابت کیا گیا ہے۔
Top