Bayan-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 25
فَكَیْفَ اِذَا جَمَعْنٰهُمْ لِیَوْمٍ لَّا رَیْبَ فِیْهِ١۫ وَ وُفِّیَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
فَكَيْفَ : سو کیا اِذَا : جب جَمَعْنٰھُمْ : انہیں ہم جمع کرینگے لِيَوْمٍ : اس دن لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں وَوُفِّيَتْ : پورا پائے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا وَھُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : حق تلفی نہ ہوگی
سو ان کا کیا (برا) حال ہوگا جب کہ ہم ان کو اس تاریخ میں جمع کرلیں گے جس (کے آنے) میں ذرا شبہ نہیں اور (اس تاریخ میں) پورا پورا بدلہ مل جاوے گا ہر شخص کو جو کچھ اس نے (دنیا میں) کیا تھا اور ان شخصوں پر ظلم نہ کیا جائے گا۔ (ف 6) (25)
6۔ اگلی آیت میں امت محمدیہ کے کفار پر غالب آنے کی پیشنگوئی کی طرف تعلیم مناجات کے عنوان میں اشارہ ہے، جیسا شان نزول سے ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے روم وفارس کے فتح ہوجانے کا وعدہ فرمایا تو منافقین و یہود نے استبعاد اور استہزاء کیا، اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔
Top