Bayan-ul-Quran - An-Nisaa : 88
فَمَا لَكُمْ فِی الْمُنٰفِقِیْنَ فِئَتَیْنِ وَ اللّٰهُ اَرْكَسَهُمْ بِمَا كَسَبُوْا١ؕ اَتُرِیْدُوْنَ اَنْ تَهْدُوْا مَنْ اَضَلَّ اللّٰهُ١ؕ وَ مَنْ یُّضْلِلِ اللّٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهٗ سَبِیْلًا
فَمَا لَكُمْ : سو کیا ہوا تمہیں فِي الْمُنٰفِقِيْنَ : منافقین کے بارے میں فِئَتَيْنِ : دو فریق وَاللّٰهُ : اور اللہ اَرْكَسَھُمْ : انہیں الٹ دیا (اوندھا کردیا) بِمَا كَسَبُوْا : اس کے سبب جو انہوں نے کمایا (کیا) اَتُرِيْدُوْنَ : کیا تم چاہتے ہو اَنْ تَهْدُوْا : کہ راہ پر لاؤ مَنْ : جو۔ جس اَضَلَّ : گمراہ کیا اللّٰهُ : اللہ وَمَنْ : اور جو۔ جس يُّضْلِلِ : گمراہ کرے اللّٰهُ : اللہ فَلَنْ تَجِدَ : پس تم ہرگز نہ پاؤ گے لَهٗ : اس کے لیے سَبِيْلًا : کوئی راہ
پھر تم کو کیا ہوا کہ ان منافقوں کے باب میں تم دو گروہ ہوگئے۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے ان کو الٹا پھیر دیا انکے (بد) عمل کے سبب (ف 5) کیا تم لوگ اس کا ارادہ رکھتے ہو کہ ایسے لوگوں کو ہدایت کرو جن کو اللہ تعالیٰ نے گمراہی میں ڈال رکھا ہے (ف 6) اور جس شخص کو اللہ تعالیٰ گمراہی میں ڈال دیں اس کے لیے کوئی سبیل نہ پاؤگے۔ (ف 7) (88)
5۔ وہ بدعمل ارتداد دائر الاسلام کو باوجود قدرت کے چھوڑ دینا ہے جو کہ مثل ترک اقرار بالاسلام کے علامت کفر کی تھی اور واقع میں وہ پہلے بھی مسلمان نہ ہوئے تھے اور اسی وجہ سے ان کو منافق کہا۔ 6۔ مطلب یہ کہ تم گمراہ کو مومن کہتے ہو حالانکہ وہ مومن ہے جس میں ایمان ہو اور ان میں وقت تک ایمان ہے نہیں تو کیا اب ایمان پیدا کرو گے جو ان کو مومن کہہ سکو، اور یہ محال ہے۔ پس ان کا مومن و مہتدی ہونا معلق لاملا ہے، اس لئے ان کو مومن کہنا مثل حکم بالمحال کے ہے۔ 7۔ پس ان لوگوں کو مومن نہ کہنا چاہئے۔
Top