Bayan-ul-Quran - Az-Zukhruf : 53
فَلَوْ لَاۤ اُلْقِیَ عَلَیْهِ اَسْوِرَةٌ مِّنْ ذَهَبٍ اَوْ جَآءَ مَعَهُ الْمَلٰٓئِكَةُ مُقْتَرِنِیْنَ
فَلَوْلَآ : تو کیوں نہیں اُلْقِيَ : اتارے گئے عَلَيْهِ : اس پر اَسْوِرَةٌ : کنگن مِّنْ ذَهَبٍ : سونے کے اَوْ جَآءَ : یا آئے مَعَهُ : اس کے ساتھ الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے مُقْتَرِنِيْنَ : ساتھ رہنے والے
تو اسکے سونے کے کنگن کیوں نہیں ڈالے گئے (ف 2) یا فرشتے اسکے جلو میں پرا باندھ کر آئے ہوتے۔ (ف 3)
2۔ مطلب یہ کہ اگر اس شخص کو نبوت عطا ہوتی تو خدا کی طرف سے اس کے ہاتھ میں سونے کے کنگن ہوتے۔ 3۔ یعنی یہ علامات اختصاص کی ظاہر ہوتیں، حالانکہ یہ حماقت محضہ ہے کیونکہ نبوت جس قسم کا کمال اور اختصاص ہے اسی قسم کے علامات و دلائل اس کے ساتھ موجود ہیں۔
Top