Bayan-ul-Quran - Al-Hadid : 24
اِ۟لَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ وَ یَاْمُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ١ؕ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ يَبْخَلُوْنَ : جو بخل کرتے ہیں وَيَاْمُرُوْنَ النَّاسَ : اور حکم دیتے ہیں لوگوں کو بِالْبُخْلِ ۭ : بخل کا وَمَنْ : اور جو کوئی يَّتَوَلَّ : روگردانی کرتا ہے فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ تعالیٰ هُوَ الْغَنِيُّ : وہ بےنیاز ہے الْحَمِيْدُ : تعریف والا ہے
جو ایسے ہیں کہ (حب دنیا کی وجہ سے) خود بھی بخل کرتے ہیں اور دوسرے لوگوں کو بھی بخل کی تعلیم کرتے ہیں اور جو شخص اعراض کرے گا (دین حق سے) تو اللہ تعالیٰ بےنیاز ہیں سزا وار حمد ہیں۔ (ف 2)
2۔ اوپر اعملوا سے حمید تک دنیا کا غیر مہتم بالشان ہونا اور اس کے درمیان میں وفی الاخرات سے آخرت کا مہتم بالشان ہونا ارشاد ہوا ہے، آگے بھی اس کے اہتمام شان کو اس طرح بیان فرماتے ہیں کہ اصل میں ہم نے اسی آخرت کو درست کرنے کے لئے رسولوں کو بھیجا اور احکام مقرر کیئے اور نصرت دین کے لئے بالخصوص حدید پیدا کیا اور تبعا ان چیزوں میں تمہارے دنیوی منافع بھی رکھ دیئے، پس دنیا مقصود بالعرض اور آخرت مقصود بالذات ہوئی۔
Top