Bayan-ul-Quran - Al-An'aam : 73
وَ هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ وَ یَوْمَ یَقُوْلُ كُنْ فَیَكُوْنُ١ؕ۬ قَوْلُهُ الْحَقُّ١ؕ وَ لَهُ الْمُلْكُ یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ١ؕ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ١ؕ وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْخَبِیْرُ
وَ : اور هُوَ : وہی الَّذِيْ : وہ جو جس خَلَقَ : پیدا کیا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : ٹھیک طور پر وَيَوْمَ : اور جس دن يَقُوْلُ : کہے گا وہ كُنْ : ہوجا فَيَكُوْنُ : تو وہ ہوجائے گا قَوْلُهُ : اس کی بات الْحَقُّ : سچی وَلَهُ : اور اس کا الْمُلْكُ : ملک يَوْمَ : جس دن يُنْفَخُ : پھونکا جائے گا فِي الصُّوْرِ : صور عٰلِمُ : جاننے والا الْغَيْبِ : غیب وَالشَّهَادَةِ : اور ظاہر وَهُوَ : اور وہی الْحَكِيْمُ : حکمت والا الْخَبِيْرُ : خبر رکھنے والا
اور وہی ہے جس نے آسمانون اور زمین کو باقاعدہ پیدا کیا۔ اور جس وقت اللہ تعالیٰ اتنا کہہ دے گا کہ (حشر) تو ہوجا بس وہ ہو پڑے گا۔ اس کو کہنا بااثر ہے۔ اور (جبکہ) جس دن صور میں پھونک ماری جاوے گی ساری حکومت خاص اسی کی ہوگی۔ وہ جاننے والا ہے پوشیدہ چیزوں کا اور ظاہر چیزوں کا اور وہی ہے بڑی حکمت والاپوری خبر رکھنے والا۔ (ف 1) (73)
1۔ اوپر شرک کا ابطال اور توحید کا اثبات مذکور تھا آگے اسی مضمون کی تائید میں حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا قصہ دعوت الی التوحید بیان فرماتے ہیں اور بجہ اس کے کہ اہل عرب ابراہیم (علیہ السلام) کو مانتے تھے مضمون مذکور کی تائید میں زیادہ قوت ہوگئی نیز اس قصہ میں مسئلہ رسالت کی بھی تائید ہے کہ نبوت کوئی امرمستغرب نہیں ہے پہلے سے بھی انبیاء ہوتے آئے ہیں۔
Top