Bayan-ul-Quran - At-Taghaabun : 14
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ وَ اَوْلَادِكُمْ عَدُوًّا لَّكُمْ فَاحْذَرُوْهُمْ١ۚ وَ اِنْ تَعْفُوْا وَ تَصْفَحُوْا وَ تَغْفِرُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : لوگو جو ایمان لائے ہو اِنَّ مِنْ اَزْوَاجِكُمْ : بیشک تمہاری بیویوں میں سے وَاَوْلَادِكُمْ : اور تمہارے بچوں میں سے عَدُوًّا : دشمن ہیں لَّكُمْ : تمہارے لیے فَاحْذَرُوْهُمْ : پس بچو ان سے وَاِنْ تَعْفُوْا : اور اگر تم معاف کردو گے وَتَصْفَحُوْا : اور درگزر کرو گے وَتَغْفِرُوْا : اور بخش دو گے فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ تعالیٰ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ : غفور رحیم ہے
اے ایمان والو تمہاری بعض بیبیاں اور اولاد تمہارے (دین کی) دشمن ہیں ․ سو تم ان سے ہوشیار رہو (اور ان کے ایسے امر پر عمل مت کرو) (ف 7) اور اگر تم معاف کردو اور درگذر کرجاؤ اور بخشدو تو اللہ تعالیٰ (تمہارے گناہوں کا) بخشنے والا ہے ( اور تمہارے حال پر) رحم کرنے والا ہے۔ (ف 8)
7۔ یعنی جیسا مصیبت میں تم کو صبر و رضا کا حکم کیا گیا ہے تاکہ وہ مانع عن الاخرة نہ ہو، اسی نعمت کے بارے میں تم کو عدم انہماک کا حکم کیا جاتا ہے تاکہ وہ بھی مانع عن الآخرت نہ ہو۔ 8۔ اس میں ترغیب ہے عفو کی اور یہ بعض اوقات واجب ہے جبکہ عقوبت سے احتمال غالب بےباکی کا ہو، اور بعض اوقات مندوب ہے۔
Top