Bayan-ul-Quran - Al-A'raaf : 24
قَالَ اهْبِطُوْا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ١ۚ وَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰى حِیْنٍ
قَالَ : فرمایا اهْبِطُوْا : اترو بَعْضُكُمْ : تم میں سے بعض لِبَعْضٍ : بعض عَدُوٌّ : دشمن وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُسْتَقَرٌّ : ٹھکانا وَّمَتَاعٌ : اور سامان اِلٰي حِيْنٍ : ایک وقت تک
نیچے ایسی حالت میں جاؤ کہ تم باہم بعضے دوسرے بعضوں کے دشمن رہوگے (ف 2) اور تمہارے واسطے زمین میں رہنے کی جگہ ہے اور نفع حاصل کرنا ایک مدت تک۔ (ف 3) (24)
2۔ یعنی جنت سے نیچے زمین پر جاو۔ 3۔ مطلب فیھا تحیون۔ کا یہ ہے کہ مسکن اصلی اور مصتادا تمہارا یہ ہوگا اور اگر کسی عارض کی وجہ سے خرق عادت ہوجائے تو اس کی نفی نہیں ہے پس اس سے عیسیٰ (علیہ السلام) کے آسمان پر زندہ جانے اور رہنے کی نفی پر استدلال کرنا محض باطل ہے۔
Top