Bayan-ul-Quran - Al-A'raaf : 56
وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا وَ ادْعُوْهُ خَوْفًا وَّ طَمَعًا١ؕ اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ
وَ : اور لَا تُفْسِدُوْا : نہ فساد مچاؤ فِي الْاَرْضِ : زمین میں بَعْدَ : بعد اِصْلَاحِهَا : اس کی اصلاح وَادْعُوْهُ : اور اسے پکارو خَوْفًا : ڈرتے وَّطَمَعًا : اور امید رکھتے اِنَّ : بیشک رَحْمَتَ : رحمت اللّٰهِ : اللہ قَرِيْبٌ : قریب مِّنَ : سے الْمُحْسِنِيْنَ : احسان (نیکی) کرنیوالے
جو (دعا) میں حد (ادب) سے نکل جائیں (ف 8) اور دنیا میں بعد اس کے کہ اس کی درستی کردی گئی ہے فساد مت پھیلاؤ اور تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اس سے ڈرتے ہوئے (ف 9) اور امیدوار رہتے ہوئے بیشک اللہ تعالیٰ کی رحمت نزدیک ہے نیک کام کرنے والوں سے۔ (56)
8۔ مثلا محالات عقلیہ یا محالات شرعیہ یا مستبعدات عادی یا معاصی یا بیکار چیزیں مانگنے لگیں مثلا خدائی یا نبوت یا فرشتوں پر حکومت یا غیر منکوحہ عورت سے تمتع یا فردوس کے داہنی طرف کا سفید محل اور امثال اس کے مانگنے لگے یہ سب ادب کے خلاف ہے ہاں جنت یافردوس کی دعامطلوب ہے اس میں یہ فضول قیدیں ممنوع ہیں۔ 9۔ یعنی عبادت کرکے نہ تو ناز ہو اور نہ مایوسی ہو۔
Top